فحش، شہوت انگیز مناظر کی وجہ سے ملائیشیا میں فلم’ ’ہسلرز‘‘ پر پابندی
برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں بھی اس فلم کے مناظر کو انتہائی شہوت انگیز قرار دیا گیا تھا گزشتہ برس بھی ملائیشیا میں بھارتی فلم ’’پدماوت‘‘ کی نمائش پر بھی پابندی لگائی گئی تھی
پیر 23 ستمبر 2019 12:46
(جاری ہے)
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح نیویارک کے ڈانس کلبز میں پرفارمنس کرنے والی خواتین 18 سال قبل سن 2000 میں امریکا میں آنے والے معاشی بحران سے تنگ آکر امیر مردوں کو بلیک میل کرتی اور ان سے جھوٹے پیار کا بہانا کرکے دولت لوٹتی ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا کہ کس طرح ڈانس کلبز میں بولڈ اور پول ڈانس کرنے والی خواتین امریکا میں 2000 میں آنے والے معاشی بحران کی وجہ سے غربت کی زندگی میں چلی گئی تھیں اور کس طرح لوگوں نے ڈانس کلبز میں آنا اور ان خواتین کے ساتھ پیسوں کے عوض وقت گزارنا چھوڑ دیا تھا۔فلم کی مرکزی کاسٹ میں معروف گلوکارہ و اداکارہ جینیفر لوپیز، کانسٹنس وو، جولیا اسٹائلز، کی کے پالمر، گلوکارہ کار ڈی بی، للی رنارٹ اور اداکارہ لیزو شامل ہیں۔فلم میں یہ تمام خواتین ایک دوسرے سے جڑی ہوتی ہیں اور ان تمام اداکاراؤں و گلوکاراؤں نے ڈانس کلب کی ڈانسرز کا کردار ادا کیا ہے۔فلم کی کہانی لورین سفاریا نے لکھی ہے جب کہ انہوں نے ہی اس فلم کی ہدایات دی ہیں۔فلم کو رواں ماہ 13 ستمبر کو دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا تھا اور بعض ممالک میں اس فلم کے انتہائی بولڈ، فخش و شہوت انگیز مناظر کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔اسی فلم کے ٹریلر جاری ہونے کے بعد اس کو رواں برس کی سب سے فحش مناظر والی فلم بھی قرار دیا گیا تھا۔برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں بھی اس فلم کے مناظر کو انتہائی شہوت انگیز قرار دیا گیا تھا اور بعض ممالک میں اس کی نمائش محدود کی گئی تھی۔تاہم اب اسلامی ملک ملائیشیا نے اسے شہوت پر ابھارنے والی فلم قرار دے کر اس پر پابندی عائد کردی۔برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ نے اپنی رپورٹ میں ملائیشیا کے فلم سینسر بورڈ کے عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فلم کو عریاں، فحش اور شہوت انگیز مناظر کی وجہ سے ریلیز نہیں کیا گیا۔فلم سینسر بورڈ کے مطابق فلم میں خواتین کو انتہائی نامناسب انداز میں برہنہ چھاتی اور شہوت انگیز رقص کرنے سمیت انہیں منشیات کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور ایسے مناظر والی فلم کو عوام کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔رپورٹ کے مطابق اگرچہ اس فلم نے امریکا اور برطانیہ میں ریکارڈ کمائی کی لیکن اس فلم کو برطانیہ میں ریلیز کی اجازت کے لیے بھی 15 مختلف سرٹیفکیٹ حاصل کرنا پڑے تھے۔فلم کو شہوت پر ابھارنے اور جنسی رغبت کے حوالے سے الفاظ کے استعمال اور مناظر کی وجہ سے برطانیہ میں ایک درجن سے زائد سرٹیفکیٹ حاصل کرنا پڑے تھے۔فلم کی ریلیز کے بعد فلم کی مرکزی اداکارہ جنیفر لوپیز، کانسٹنس وو اور کارڈی بی کو انتہائی شہوت انگیز اداکاری کرنے پر جہاں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہیں ان کی تعریفیں بھی کی جا رہی ہیں۔ملائیشیا میں اس سے قبل بھی ہولی وڈ و بولی وڈ فلموں پر پابندی لگائی جا چکی ہے، گزشتہ برس ملائیشیا میں بھارتی فلم ’پدماوت‘ کی نمائش پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔مزید فن و فنکار کی خبریں
-
ایمن خان کی ہمشکل لڑکی کی ڈانس ویڈیو وائرل
-
زوہاب خان نے داڑھی بڑھانے کیلئے ٹرانسپلانٹ کروانے کی وجہ بتا دی
-
جس کومیری بات بری لگی وہ بابراعظم کواپنی بہن کا رشتہ دے دیں، نازش جہانگیر
-
اداکارسلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد
-
سنسربورڈ کا چارج ملا تو تمام ڈراموں پرپابندی لگا دوں گا، نعمان اعجاز
-
نورا فتیحی فوٹوگرافرز سے ناراض، الزام عائد کردیا
-
بریانی نہیں ہوں جو ہر کسی کو پسند آئوں، حنا رضوی کا شادی پر تنقید کرنے والوں کو جواب
-
ہانیہ عامر نے بائیک رائیدنگ کو اپنا نیا ہدف بنا لیا
-
فلم انڈسٹری کے نامور مزاحیہ اداکارمنورظریف کی برسی29 اپریل کو منائی جائیگی
-
ہدایتکار حسن طارق کی برسی منائی گئی
-
معروف گلوکار احمد رشدی کا یوم پیدائش منایا گیا
-
چھوٹی عمر میں شادی پر اداکارہ کو کوئی افسوس نہیں ،اداکارہ سدرہ نیازی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.