دُبئی کے ایک ریسٹورنٹ کے 5 ملازمین دھوکا بازی کے الزام میں گرفتار

فلپائنی خواتین اور مرد ملازمین گاہکوں سے وصول کی گئی رقم چوری کرتے رہے، کھانا اور جُوسز بھی چُرانے کا انکشاف

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 23 ستمبر 2019 12:59

دُبئی کے ایک ریسٹورنٹ کے 5 ملازمین دھوکا بازی کے الزام میں گرفتار
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،23 ستمبر 2019ء) دُبئی پولیس نے پانچ تارکین وطن ملازمین کو ریسٹورنٹ میں ملازمت کے دوران دھوکا دہی اور رقم کی چوری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ پانچ فلپائنی باشندے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ملازمت کرتے تھے۔ انہوں نے مل کر مختلف اوقات میں ریسٹورنٹ سے ایک لاکھ آٹھ ہزار درہم کی رقم چُرائی اس کے علاوہ ریسٹورنٹ کا کھانا اور جوسز بھی چُرا کر پیتے رہے۔

ریسٹورنٹ کے مینجر نے بتایا کہ وہاں آنے والے گاہک زیادہ تر نقد رقم کی ادائیگی کرتے تھے، مگر شام کو جب حساب کیا جاتا تو کیش بہت کم نکلتا۔ جس پر مینجر نے مالک کو خبردار کر دیا کہ ضرور کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے۔

(جاری ہے)

اس چوری کا پتا چلانے کے لیے مالک نے ایک روز اپنا ایک بندہ گاہک بنا کر بھیجا، جس نے ملازمین سے 100 درہم کا کھانا خرید کر رسید وصول کر لی۔

تاہم جب شام کو جب کیش رجسٹر چیک کیاگیا تو اس میں اس 100درہم کے بل کا اندراج نہ تھا۔ یہاں تک کہ ای سسٹم میں بھی اس کا اندراج نہ تھا۔ چوری کی تصدیق ہونے کے بعدجب کلوز سرکٹ کیمروں کی پچھلی ریکارڈنگز چیک کی گئیں تو اس میں پانچ ایسے ملازمین کا پتا چلا جو کیش کے علاوہ کھانے اور جوسز کی چوری میں بھی ملوث تھے۔ ان پانچوں ملازمین کا تعلق فلپائن سے تھا۔

ان سب ملازمین کی سرغنہ فلپائنی خاتون تھی، جو کیش کاؤنٹر پر کھڑی ہوتی تھی، اور وہاں سے پیسے نکال کر رات کو شفٹ ختم ہونے کے بعد دیگر ساتھیوں کے ساتھ مِل کر بانٹ لیتی تھی۔ ریسٹورنٹ کے مینجر کے مطابق اس نے خود بھی ان ملازمین کو ایک دو بار ریسٹورنٹ کا کھانا چُرا کر کھاتے ہوئے دیکھا تھا، مگر ان کی جانب سے معافی مانگے جانے پر مالک کو اطلاع نہ دی تھی۔ ریسٹورنٹ ملازمین نے عدالت کے روبرومجموعی طور پر ایک لاکھ درہم سے زائد کی رقم چُرانے کا اعتراف کر لیا۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 30 ستمبر کو ہو گی، جس میں ملزمان کو سزا سُنائے جانے کا قوی امکان ہے۔