بھارت:آرایس ایس کے غنڈوں کا گائے ذبخ کرنے کے الزام میں عیسائیوں پر حملہ

ایک شخص کو ڈنڈے اور لوہے کے راڈ مار مار کر ہلاک کردیا دو شدید زخمی ‘گائے ذبخ کرنے کا الزام بے بنیاد ہے. مقامی عیسائی برادری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 23 ستمبر 2019 13:33

بھارت:آرایس ایس کے غنڈوں کا گائے ذبخ کرنے کے الزام میں عیسائیوں پر حملہ
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر۔2019ء) بھارتی ریاست جھارکھنڈمیں ہندو انتہا پسندوں نے گائے ذنح کرنے کے الزام میںعیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد پر حملہ کرکے ایک شخص کو ڈنڈے اور لوہے کے راڈ مار مار کر ہلاک کردیا جبکہ جبکہ دو افراد شدیدزخمی ہیں. یہ واقع مشرقی بھارت کی ریاست جھارکنڈ کے گاﺅں خنٹی میں پیش آیا ہے جہاں ہندو انتہا پسندوں کے ایک گروہ نے عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے تین افراد پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا جبکہ دو افراد شدید زخمی ہیں.

(جاری ہے)

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جھاڑکنڈ کے گاﺅں خٹنی میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر انتہاپسند ہندو گروپ اور حکمران جماعت بی جے پی کے عسکری ونگ آرایس ایس کے مسلح غنڈوں نے الزام عائد کیا کہ عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد گائے ذبح کرکے اس کا گوشت بنا رہے تھے گاﺅں والوں کو جب اِس بارے میں معلوم ہوا تو انہوں نے آرایس ایس کے مقامی غنڈوں کو اطلاع دی جس کے بعد 12 سے 15 ہندو انتہا پسندوں کے ایک گروہ نے ا±ن لوگوں پر حملہ کردیا.

جب ان تینوں افراد نے حملہ آوروں کو اپنے قریب آتے دیکھا تو ا±نہوں نے ا±س گروہ سے بچنے کے لیے دوڑ لگائی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے اور حملہ آوروں کی زد میں آگئے جس کے بعد ان پر بےحد تشدد کیا گیا. پولیس اطلاع ملنے کے باوجوداس وقت جائے وقوع پر پہنچی جب آرایس ایس کے غنڈے ایک شخص کو قتل اور دو کو شدید زخمی کرکے وہاں سے فرار ہوچکے تھے.زخمیوں کو ضلع کے ہسپتال منتقل کیا گیا جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے.

مقامی عیسائی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں یا پولیس کو گائے کا گوشت یا اس کے اعضاءکہیں سے بھی برآمد نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ آرایس ایس کے غنڈوں سے پوری عیسائی برادری کو خطرہ ہے بتایا جاتا ہے کہ گاﺅں کے عیسائی انتہائی غریب ہیں جو مردہ جانوروں کی کھالیں اور ہڈیاں نکال کر فروخت کرتے ہیں . تاہم جس وقت ہندﺅ انتہاپسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا اس وقت ان کے پاس کوئی مردہ جانور ‘کھال یا ہڈیاں موجود نہیں تھیں ‘ بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ جن پر حملہ کیا گیا ان کی شناخت کلانٹس بارلا، فلپ ہورو اور فاگو کچاپ کے نام سے ہوئی ہے اور اس معاملے کی تفتیش جاری ہے، ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے.

واضح رہے کہ بھارت میں رواں سال بھی اپریل میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گائے ذبح کرنے کے الزام پر انتہاپسند ہندﺅں نے اغواءکرنے کے بعد قتل کردیا تھا. واضح رہے کہ پورے بھارت میں گلی محلوں کی سطح تک آرایس ایس کے مقامی گروہ قائم کیئے گئے ہیں جنہیں حکمران جماعت بی جے پی ‘وزیراعظم مودی اور ان کے قریبی دوست اور وزیرداخلہ امیت شاہ سمیت حکومت میں شامل انتہاپسند ہندﺅ راہنماﺅں کی سرپرستی حاصل ہے. آرایس ایس کے غنڈوں کو اپنے علاقوں میں پولیس اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے . آرایس ایس کے عنڈے بھارتی فلم اورٹی وی ڈرامہ انڈسٹری کو بھی مجبور کررہے ہیں کہ وہ ہرفلم اور ڈرامہ میں ہندﺅ تہ کو فروغ دیں .