فیصل آباد میں بچوں سے بد فعلی کے واقعات گذشتہ دو سال سے جاری ہونے کا انکشاف

ملزمان والدین کو قتل کی دھمکیاں دیتے تھے جس کی وجہ سے والدین اتنا عرصہ خاموش رہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 ستمبر 2019 16:50

فیصل آباد میں بچوں سے بد فعلی کے واقعات گذشتہ دو سال سے جاری ہونے کا ..
قصور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 ستمبر 2019ء) : قصور میں تین بچوں کی لاشیں برآمد ہونے کا معاملہ ابھی سُلجھا نہیں تھا کہ ملک بھر سے بچوں سے بد فعلی اور ان سے زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعات رپورٹ ہونے لگے۔ تاہم اب فیصل آباد میں بچوں سے بد فعلی اور ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا کاروبار گذشتہ دو سال سے جاری رہنے کا انکشاف سامنے آیا۔ حال ہی میں اس مکروہ دھندے کے متاثرہ بچے کے والدین نے ہمت دِکھائی تو بچوں سے بد فعلی کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے گروہ کا انکشاف ہوا۔

فیصل آباد کی تحصیل سمندری کے گاؤں چک نمبر 222 میں تیس بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی اور نازیبا ویڈیوز بنائی گئیں ۔ متاثرہ خاندانوں کے مطابق ملزمان ہمیں اور ہمارے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔

(جاری ہے)

ڈیڑھ دو سال سے یہ ظلم ہو رہا تھا لیکن بچہ خوف کے مارے بتا نہیں رہا تھا۔ متاثرہ بچے نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی کہانی بیان کر دی۔

بچے کا کہنا تھا کہ میں محسن کی دکان پر چیز لینے گیا تھا ، ملزم نے مجھ سے زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی۔ ملزم نے مجھے ڈرایا دھمکایا اور مجھے کئی مرتبہ مارا ۔ متاثرہ بچے کے خاندان نے ہمت کی تو دیگر متاثرہ بچوں کے والدین بھی سامنے آئے۔پولیس نے اس طرح کی درجنوں ویڈیوز حاصل کر کے والدین سے رابطے بھی شروع کر دئے ہیں۔ جبکہ جڑانوالہ میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے سی سی پی او فیصل آباد اظہر کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال کی نسبت اس سال ان واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گذشتہ برس 177 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جبکہ امسال 133 کیسز ہیں۔ یہ بھی نہیں ہونے چاہئیں۔ سی سی پی او فیصل آباد نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں: