سپریم کورٹ نے قتل کیس کے ملزم ظفر اقبال کو شک کی بنیاد پر بری کر دیا

پیر 23 ستمبر 2019 19:51

سپریم کورٹ نے قتل کیس کے ملزم ظفر اقبال کو شک کی بنیاد پر بری کر دیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے قصور میں مقبول احمد نامی شخص کے قتل سے متعلق کیس میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم ظفر اقبال کو شک کی بنیاد پر بری کر دیا۔ پیرکوچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ویڈیو لنک کے ذریعے کیس کی سماعت کی۔ یادرہے کہ 2005ء میں مقبول احمد نامی شخص کو قتل کیا گیا تھا جس کا الزام ظفر اقبال پر لگایا گیا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کی سنائی تھی جو ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کردی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں جب دونوں گروپ جھوٹ بولیں گے تو پھر کیس کا کیا بنے گا۔ ایف آئی آر کے مطابق مرنے والے کے جسم پر کپڑے نہیں تھے۔

(جاری ہے)

عدالت کو درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکر بتایا کہ یہ تنازعہ کھیت میں بھینس کے جانے اور فصل خراب کرنے پر شروع ہوا جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہاکہ ہائی کورٹ کے مطابق اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے اور دونوں گروپوں نے کہانی خود بنائی لیکن سچ یہ ہے کہ کہ مقبول اپنے کردار سے مارا گیا۔

اس کیس میں ہر طرف جھوٹ کا ایک پہاڑ کھڑا کر دیا گیا اور دونوں گروپوں نے اپنی عزت بچائی اور جھوٹ بول دیا لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ ہائی کورٹ نے کہا کہ کہانی خود سے بنائی گئی ہے لیکن ملزم کو بری نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جھوٹ کے حوالے سے معاشرے کو کوئی پیغام بھی جانا چاہئے کیونکہ یہ معمول بن گیا ہے، اگر جھوٹ کا پہاڑ کھڑا کر دیں گے تو کوئی سزا نہیں ہو گی، لوگ یہاں آکر حلف اٹھاتے ہیں اورپھر جھوٹ بولتے ہیں۔ بعدازاں عدالت نے ملزم کوشک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔