میں نے نمرتا کو شادی سے انکار اس لیے کیا کیونکہ میری جان کو خطرہ تھا: مہران ابڑو

اگر میں نمرتا سے شادی کر لیتا تو رشتہ دار زندہ نہ رہنے دیتے، شادی کی صورت میں پولیس نمرتا کو بازیاب کروا لیتی اور اس کے والدین اسے باہر بھیج دیتے اور مجھے 14 سال سزا ہوجاتی یوں نمرتا سے شادی کے بعد میرا اور میرے خاندان کا مسقبل تباہ ہوجاتا: طالبِ علم کا بیان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 23 ستمبر 2019 19:26

میں نے نمرتا کو شادی سے انکار اس لیے کیا کیونکہ میری جان کو خطرہ تھا: ..
لاڑکانہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 ستمبر2019ء) پولیس کی حراست میں موجود نمرتا کے دوست مہران ابڑو نے کہا ہے کہ اس نے نمرتا کو شادی سے انکار اس لیے کیا کیونکہ اس کی جان کو خطرہ تھا۔ مہران ابڑو نے پولیس کو بتایا ہے کہ اگر میں نمرتا سے شادی کر لیتا تو رشتہ دار زندہ نہ رہنے دیتے۔ اس نے مزید کہا ہے کہ شادی کی صورت میں پولیس نمرتا کو بازیاب کروا لیتی اور اس کے والدین اسے باہر بھیج دیتے اور مجھے 14 سال سزا ہوجاتی یوں نمرتا سے شادی کے بعد میرا اور میرے خاندان کا مسقبل تباہ ہوجاتا۔

آصفہ ڈینٹل کالج کے طالب علم اور نمرتا کے دوست مہران نے کہا ہے کہ شادی نہ کرنے کا فیصلہ کئی بار نمرتا اور اس کے گھر والوں کو بتا چکا تھا جب کہ میرے والدین بھی شادی کے حق میں نہیں تھے۔ دوسری جانب نمرتا ہلاکت کیس میں پولیس تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچی، نمرتا نے خودکشی کی یا انہیں قتل کیا،تحقیقاتی ادارے اس بات کی کھوج لگانے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاڑکانہ کے آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ائیر کی طالبہ نمرتا چندانی کی پراسرار ہلاکت کے معاملے پر مقتولہ کے بھائی نے مقدمہ درج کروانےسے انکار کر دیا ہے۔ ڈاکٹر وشال کا کہنا تھا کہ جوڈیشل انکوائری رپورٹ آنے سے قبل ایف آئی آر درج نہیں کرائیں گے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نمرتا چندانی کے بھائی ڈاکٹر وشال اپنے چچا اور ماموں کے ہمراہ ایس ایس پی مسعود بنگش کے آفس پہنچے۔

ڈاکٹر وشال نے پولیس کو بیان دیا کہ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ آنے سے پہلے نمرتا کے قتل یا خودکشی کے حوالے سے کوئی کاروائی نہیں چاہتے۔ ایس ایس پی مسعود بنگش نے کہا کہ ورثاء کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کروانے سے متعلق آئی جی سندھ کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔جب کہ دوسری جانب لاڑکانہ میں آصفہ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتاکی پراسرار موت کے واقعہ میں نیا موڑ آگیا۔

تفتیشی حکام کے مطابق نمرتا کیس میں گرفتار ملزم مہران ابڑونے بتایاکہ میں اور نمرتا ایک دوسرے کی محبت میں گرفتارتھے اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے، نمرتا کماری اور مہران ابڑو کی شادی میں مہران ابڑو کی والدہ افروز رکاوٹ بنی ہوئی تھی،والدہ افروز نے ایک ماہ قبل نمرتا کماری کو رشتے سے انکار کردیا تھا۔ رشتے سے انکار کے بعد نمرتا کماری ذہنی دبائو کا شکار ہوگئی اور علاج کرانے لگی تھی۔