چین نے کبھی ہماری خارجہ پالیسی میں مداخلت نہیں کی، وزیراعظم عمران خان
چین نے ہم سے کبھی ایسے مطالبات نہیں کیے، جس سے ہماری سلامتی کو خطرہ ہو، ہرکسی کو چین سے سیکھنا چاہیے، چین نے اپنی صنعتیں لاکر ہمیں پاؤں پر کھڑا کیا۔ کونسل آن فارن ریلیشنز میں امریکی تھنک ٹینکس سے خطاب
ثنااللہ ناگرہ پیر 23 ستمبر 2019 20:02
(جاری ہے)
ماضی کی حکومتوں نے مالی معاملات احسن طریقے سے نہیں چلائے۔ سابق حکومتوں کی ناکامیوں کے باعث بدحال معیشت ورثے میں ملی، جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
مالی خسارہ زیادہ ہوتوملکی معیشت برے حال میں ہوتی ہے۔گھروں کو چلانے کیلئے بھی اخراجات کم اور آمدن بڑھا نا ہوتی ہے۔لیکن ماضی میں اخراجات کے مقابلے میں آمدن کو نہیں بڑھایا گیا۔گزشتہ زمانے میں 5فیصد معاشی ترقی کی شرح درآمدات کی وجہ سے تھی۔چین ، سعودی عرب اور یواے ای کی مدد سے معیشت کو سنبھالا، چین سے صنعتیں پاکستان آنے پر ہماری معیشت پاؤں پر کھڑی ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا نائن الیون کے بعد امریکا کی دہشتگردی کی جنگ کا حصہ بننا تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھی۔روس کیخلاف جنگ میں جہادیوں کو ہیروبنایا گیا، پاکستان نے روس کیخلاف امریکا کے ساتھ ملکر مزاحمت کی۔ لیکن امریکا نے افغانستان سے جانے کے بعد پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا۔پھر نائن الیون کے بعد امریکا اچانک ان جہادیوں کو دہشتگرد کہنا شروع کردیا۔نائن الیون کے بعد امریکا کو پھر پاکستان کی ضرورت پڑی اورہمیں کہا گیا کہ ان جہادیوں کے خلاف لڑیں۔دہشتگردی کی جنگ میں 70ہزار پاکستانیوں نے جانیں قربان کیں۔ جبکہ 200ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 27لاکھ افغان مہاجرین رہ رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں واحد وہ شخص ہوں جس کا ہمیشہ مئوقف رہا کہ افغان مسئلے کا واحد حل فوجی نہیں سیاسی ہے۔2008ء میں امریکا آیا تو یہاں بتایا کہ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں۔کیونکہ افغان آپس میں لڑتے ہیں لیکن بیرونی حملے کے خلاف ملکر لڑتے ہیں۔ ماضی کے مقابلے میں طالبان زیادہ مضبوط ہیں ان کا مورال زیادہ بلند ہے۔افغان شہری 40سال سے مشکل صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔پاکستانی فوج اور طالبان کے درمیان تعلقات رہے ہیں،سب جانتے ہیں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے طالبان کو ٹریننگ دی۔میرا نہیں خیال کہ طالبان افغانستان پرکنٹرول حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب جب افغان امن مذاکرات کے معاہدے پر دستخط ہونے والے تھے تو امریکا نے مذاکرات معطل کردیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام پالیسیوں میں فوج ساتھ ہے۔فوج نے سکیورٹی ایشوزکے باوجود حکومتی پالیسیوں کی حمایت کی۔ہمسایوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہوں، ہم نے کرتارپورکھولافوج کو اعتراض ہوتا تومزاحمت کرتی،اشرف سے بات اور مذاکرات کرتا ہوں، فوج نے کبھی نہیں مزاحمت کی۔بجٹ میں سادگی اختیار کی توفوج نے بجٹ میں کٹوتی کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کرنے کی پوری کوشش کی۔بھارتی وزیراعظم کو واضح پیغام دیا کہ حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر ہے۔بھارت کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ایسے ماحول میں بھارت کے ساتھ کیسے بات ہوسکتی ہے؟50روز سے کشمیر میں کرفیونافذ ہے، جس کے نتیجے میں بھارت نے 80لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں نظربند کیا ہوا ہے۔عالمی برادری کو کرفیوہٹانے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔بھارت کے موجود تعلقات افسوسناک ہیں۔کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان واحد تنازع ہے۔دونوں ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کے سامنے کھڑی ہیں۔ اگر جنگ ہوئی توکچھ بھی ہوسکتا ہے۔مودی نے انتخابی مہم بھی پاکستان دشمنی پر چلائی، انتخابات کے بعد مودی کو مذاکرات کی پیشکش بھی کی۔ پلوامہ واقعہ ہو اتو پاکستان نے واقعے کے ثبوت مانگے لیکن بھارت ثبوت دینے کی بجائے بمباری شروع کردی۔وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال پر کہا کہ جس طرح چین کرپشن کیخلاف نمٹا ہے،میں نہیں نمٹ سکتا۔ کیونکہ بدقسمتی سے میرے پاس چینی ماڈل نہیں ہے۔ چین نے 450 حکومتی اہلکاروں کو جیل میں ڈالا،کاش وہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ وہ کرسکتا جس طرح چین نے کیا۔ ہرکسی کو چین سے سیکھنا چاہیے۔چین نے کبھی ہماری خارجہ پالیسی میں مداخلت نہیں کی،چین نے ہم سے کبھی ایسے مطالبات نہیں کیے، جس سے ہماری سلامتی کو خطرہ ہو۔مزید اہم خبریں
-
یرغمال تفریح گاہیں
-
رشوت خوری کا الزام، روس کے نائب وزیر دفاع گرفتار
-
وزیراعظم شہا ز شریف کی مزار قائد پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
-
ایران کے صدرڈاکٹرابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
-
وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
-
معاشی استحکام کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،وزیراعظم
-
وزیراعظم کی وزیراعلی سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
-
ہیلری کلنٹن کیساتھ کام کرنے پر ملالہ یوسف زئی کو تنقید کا سامنا
-
190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی
-
پاکستان الیکٹرک گاڑیوں ں تیاری میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کوفروغ دے رہا ہے، رپورٹ
-
پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری
-
تاجروں کا معاشی استحکام کیلئے وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کا مشورہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.