حکومت نے 3 سال کے دوران 38 ارب ڈالر حاصل کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی
رواں سال کرنٹ اکائونٹ خسارے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی ضروریات کیلیے 13ارب ڈالر کے قرضے لینے کا ہدف، تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے پہلے سال کے دوران 16ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے
پیر 23 ستمبر 2019 23:56
(جاری ہے)
پی ٹی آئی حکومت نے اس سال کرنٹ اکائونٹ خسارے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی ضروریات کیلیے 13ارب ڈالر کے قرضے لینے کا ہدف رکھا ہے اور یہ ڈیڑھ ارب ڈالر مجموعی ہدف کا 11.5فیصد ہیں۔
حکومت نے اپنے پہلے سال کے دوران 16ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیے تھے۔ کرنٹ اکانٹ خسارہ اگرچہ کم ہو رہا ہے تاہم رواں مالی سال کے دوران یہ خسارہ پورا کرنے کے لیے تقریبا 8ارب ڈالر درکار ہیں۔ آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کیلیے کم ازکم 25.6ارب ڈالر کی بیرونی امداد کی ضرورت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ تخمینہ 6.6ارب ڈالر کے متوقع کرنٹ خسارے کی بنیاد پر لگایا گیا ہے جبکہ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کے مطابق رواں سال کرنٹ اکائونٹ خسارہ 8ارب ڈالر کے لگ بھگ رہ سکتا ہے۔اس سال جولائی، اگست میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 1.3ارب ڈالر رہا جو گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 53فیصد کم ہے۔اس سال جولائی، اگست میں ڈیڑھ ارب ڈالر کے قرضوں میں 321.5ملین ڈالر کے کمرشل قرضے اور 500ملین ڈالر ایشیائی ترقیاتی بینک کی پہلی امداد شامل ہے ،دوطرفہ قرض دہندگان کی طرف سے 272ملین ڈالر وصول ہوئے جو کل قرضوں کا 18فیصد ہے۔ سعودی عرب نے 108ملین ڈالر دیے۔چین نے پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 158.3ملین ڈالر دیے جو گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں47فیصد کم ہے، سی پیک کی بہت سے اسکیمیں مکمل ہونے کے باعث چینی فنانسنگ میں کمی آئی ہے۔چین نے حویلیاں تھاکوٹ روڈ کیلیے 27.2ملین ڈالر اور سکھر ملتان موٹروے کیلیے 68.2ملین ڈالر دیئے۔آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے سی پیک بہت زیادہ متاثر ہوا ہے اور9ارب ڈالر کے ریلوے مین لائن ون پراجیکٹ کے مستقبل قریب میں شروع ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔حکومت نی321.5ملین ڈالر کے قدرے مہنگے کمرشل قرضے لیے ہیں جو مجموعی قرضے کا 21فیصد ہیں۔ کمرشل بینکوں کے قرضوں میں تقریبا 5گنا اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال کے دوران حکومت نے 2ارب ڈالر کے کمرشل قرضے لینے کا تخمینہ رکھا ہے۔ گزشتہ ماہ سٹی بینک نے حکومت کو 148.2ملین ڈالر شارٹ ٹرم سہولت کے طور پر دیے، دبئی بینک اور کریڈٹ سوئس کی سربراہی میں کنسورشیم نے لندن انٹر بینک ریٹس پر 173ملین ڈالر کے قرضے دیے۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر حکومتی سکیورٹیز میں سٹی بینک کی سرمایہ کاری لانے کیلے کوشاں ہیں۔ پی پی دور کے سابق اقتصادی مشیر ثاقب شیرانی نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ڈاکٹر رضا باقر نے بیرونی سرمایہ لانے کیلیے لندن میں سٹی بینک کے زیراہتمام کانفرنس میں شرکت کی ہے۔گزشتہ ماہ کثیر طرفہ قرض دہندگان کی طرف سے قرضوں میں اضافہ ہوا اور حکومت نے ان سے 896ملین ڈالر کے قرضے لیے جو مجموعی قرضے کا 60فیصد ہیں۔اسلامی ترقیاتی بینک نی551 ملین ڈالر کی آئل کریڈٹ کی سہولت کے تحت 285ملین ڈالر دیے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے گزشتہ 2 ماہ میں 520ملین ڈالر دیے۔ پاکستان نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے مجموعی طور پر 1.7ارب ڈالر قرضے کا تخمینہ لگا رکھا ہے اور اسے 2.2ارب ڈالر سے زائد ملنے کی توقع ہے۔ ورلڈ بینک نے 1.2ارب ڈالر کے قریب سالانہ تخمینے کے سلسلے میں 65ملین ڈالر جاری کیے ہیں۔ حکومت نے عالمی مارکیٹ میں لانگ ٹرم سیکیورٹی پیپرز جاری کرنے کے لیے مالیاتی مشیروں کی خدمات حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، یورو بانڈز اور سکوک کے ذریعے 3ارب ڈالر جمع کرنے کا منصوبہ ہے۔مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.