حکومت نے جہیز قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا

نکاح نامے میں جہیز کی مکمل تفصیلات درج کرنا ہوں گی، علیحدگی کی صورت میں لڑکی کو جہیز واپس کرنا پڑے گا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 24 ستمبر 2019 14:04

حکومت نے جہیز قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر 2019ء) : وفاقی حکومت نے جہیز قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے فیملی لاء میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قوانین میں ترامیم لانے کی ہدایت کردی ہے۔ جہیز ایکٹ میں تبدیلی کے لئے پنجاب حکومت کو تجاویز بھجوا دی گئی ہیں۔ جہیز ایکٹ کے تحت نکاح نامہ کے ساتھ جہیز کی مکمل تفصیلات بھی فراہم کی جائیں گی، نکاح نامہ کے ساتھ جہیز کی تفصیلات پر مشتمل تصدیق شدہ فارم لگایا جائے گا۔

اختلاف یا لڑائی جھگڑے کی صورت میں فارم پر درج اشیاء کا کلیم داخل کروایا جا سکے گا۔علیحدگی کی صورت میں لڑکی کو جہیز واپس کرنا پڑے گا۔ متعلقہ ادارے فارم کے مطابق لڑکی کو حق واپس دلوانے کے مجاز ہوں گے۔

(جاری ہے)

محکمہ بلدیات پنجاب نے وفاقی حکومت کی تجاویز پر محکمہ قانون سے رائے طلب کر لی ہے۔ قوانین میں ترامیم سے جہیز کے معاملے پر لڑائی جھگڑے کو بہتر طریقے سے حل کیا جا سکے گا۔

جہیز قوانین میں ترامیم کے بعد لڑکی اور اُس کے اہل خانہ کے لیے بھی آسانی ہو جائے گی۔ شادی کا نام سُنتے ہی شادی کی تقریبات اور اس میں دئے جانے والے تحائف ذہن میں آتے ہیں ، آج کل شادیوں پر جس قدر خرچ کیا جاتا ہے وہ قابل دید ہے لیکن اس سے بھی زیادہ خرچ ''جہیز'' پر ہوتا ہے جس کی وجہ لڑکے والوں کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات ہیں جنہیں پورا کرنے کے لیے کسی بھی لڑکی کا باپ اپنی ساری جمع پونجی خرچ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔

یہی وجہ ہے کہ لڑکے والوں کا سینہ چوڑا ہو جاتا ہے اور وہ منہ مانگی چیزیں ''جہیز'' کی شکل میں لے لیتے ہیں۔ لیکن کسی لڑائی جھگڑے اور علیحدگی کی صورت میں اُسی جہیز کو اپنا حق سمجھ کر اپنے پاس رکھنے پر اصرار کرتے ہیں تاہم اب وفاقی حکومت نے جہیز قوانین میں ترامیم لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد اس طرح کے مسائل کو بآسانی قانونی طریقے سے حل کیا جا سکے گا۔

متعلقہ عنوان :