سپریم کورٹ نے عمرقید کی سزا کے تعین کیلئے لارجربنچ قائم کردیا

لارجربنچ فیصلہ کرے گا کہ عمرقید کی مدت 25 سال ہو گی یا تاحیات ہوگی؟ لارجربنچ 2 اکتوبر کوعمرقید کی مدت سے متعلق سماعت کرے گا۔۔ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 24 ستمبر 2019 16:00

سپریم کورٹ نے عمرقید کی سزا کے تعین کیلئے لارجربنچ قائم کردیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمرقید کی سزا کے تعین کیلئے لارجربینچ قائم کردیا۔ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ لارجربینچ عمرقید کی مدت 25 سال یا تاحیات سے سے متعلق فیصلہ کرے گا، لارجربینچ 2 اکتوبر کوعمرقید کی مدت سے متعلق سماعت کرے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف کھوسہ نے دہشتگردی میں ملوث عمرقید کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عمرقید کی مدت کے تعین کیلئے لارجر بینچ بنا دیا ہے۔

لارجربینچ فیصلہ کرے گا کہ عمرقید کی مدت 25 سال ہوگی یا تاحیات ہوگی؟ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ لارجربینچ 2 اکتوبر کو عمرقید کی مدت سے متعلق سماعت کرے گا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ اس کیس کو عمر قید کی مدت کا تعین کرنے والے لارجر بینچ کے فیصلے کے بعد سنیں گے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ہے۔ دوسری جانب چیف جسٹس سپریم کورٹ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج شکیل الرحمان کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کردی جبکہ لاہور ہائیکورٹ کے 6 ایڈیشنل ججز کو مستقل جج بنانے کی سفارش بھی کردی۔ مستقل جج بننے والوں میں جسٹس احمد رضا، جسٹس رسال حسن سید، جسٹس عاصم حفیظ، جسٹس فاروق حیدر، جسٹس وحید خان اور جسٹس انوارالحق پنوں شامل ہیں۔ مزید برآں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے (آج) بدھ کو سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

جسٹس گلزار احمد 26 ستمبر کو قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم اور جسٹس گلزار احمد سے حلف لیں گے،حلف برداری کی تقریب صبح نو بجے سپریم کورٹ میں ہو گی۔ سینئر وکلاء اور تمام ایڈیشنل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل تقریب میں شرکت کریں گے۔