بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے میئر سید طیب حسین نے 7 ماہ کی رخصت کے بعد اپنے عہدے کا چارج دوبارہ سنبھال لیا

بدھ 25 ستمبر 2019 22:10

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2019ء) بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے میئر سید طیب حسین نے 7 ماہ کی رخصت کے بعد بدھ کو اپنے عہدے کا چارج دوبارہ سنبھال لیا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے میئر طیب حسین جو کہ دوہری شہریت رکھتے ہیں گذشتہ فروری میں 10 روز کی رخصت پر امریکا گئے تھے اور واپس آنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے ان کو چارج لینے سے روک دیا تھا، ایم کیو ایم میں گروہ بندی کی وجہ سے وہ 7 ماہ تک جبری رخصت پر رہے، سندھ حکومت نے سید طیب حسین کے بیرون ملک جانے پر ڈپٹی میئر سید سہیل مشہدی کو قائم مقام میئر کے اختیارات سونپے تھے لیکن پھر طیب حسین کو جبری رخصت کا ہر مرحلہ ختم ہونے پر مجبور کیا جاتا رہا کہ وہ مزید رخصت کی درخواست دیں، یہاں تک کہ دو مرتبہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے ایوان سے غیرقانونی طور پر بھی ان کی رخصت کی قراردادیں منظور کرائی گئیں تاہم بدھ کو وہ دوبارہ اپنے منصب کا چارج سنبھالنے میں کامیاب ہو گئے، اس دوران قائم مقام میئر کی حیثیت سے سید سہیل مشہدی کی کارکردگی سوالیہ نشان تھی اور شہر میں کچرے کے ڈھیر، ابلتے ہوئے گٹر اور نالے کھیت بنی ہوئی سڑکیں، تجاوزات کی بھرمار سمیت بنیادی سہولتوں کے شدید فقدان کے حوالے سے کوئی فرق نہیں پڑا، اس طرح مجموعی طور پر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے منتخب ارکان کی کارکردگی نہایت ناقص رہی اور کرپشن اور لاقانونیت بھی بدستور عروج پر رہی، میئر طیب حسین کے دور میں بلدیہ کے اکائونٹ مں جو 7 کروڑ روپے کی رقم تھی وہ بھی ٹھکانے لگا دی گئی لیکن شہریوں کو کوئی یلیف نہیں دیاجا سکا۔