Live Updates

وزیراعظم عمران خان مسلم دنیا کے ایک اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں، افتخار علی ملک

ہفتہ 28 ستمبر 2019 12:01

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2019ء) پاکستانی قوم اور کاروباری برادری مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی امن کے ساتھ منسلک کرنے کے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر فخر محسوس کرتی ہے۔ پاک یو ایس بزنس کونسل کے بانی چیئرمین اور معروف تاجر رہنما افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اہم بین الاقوامی امور سمیت مسئلہ کشمیرکو موثر اندازمیں اجاگرکیا ہے اور وہ مسلم دنیا کے ایک اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بڑا واضح پیغام دیا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن اگر ہم پرجنگ مسلط کی گئی تو ہم اپنے وطن کا دفاع بھرپور عزم اور حوصلے کے ساتھ کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری پر واضح کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے باعث جنوبی ایشیاء کے امن اور سلامتی کو خطرات درپیش ہیں اور خطے کی سلامتی کو اس وقت تک یقینی نہیں بنایا جاسکتا جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ اور یورپی برادری کی تنقید کے جواب میں کہا کہ جب افغانستان میں روس کی افواج داخل ہوئی تھیں تو یورپ سمیت امریکہ نے مجاہدین کو فنڈز فراہم کئے اور ان کو آزادی کے مجاہد قرار دیا تھا لیکن جب نائن الیون کے بعد امریکہ نے افغانستان پرحملہ کیا تو یہی حریت پسند دنیا کیلئے دہشت گرد بنا دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی 50منٹ کی انتہائی موثر تقریر میں عالمی رہنمائوں سے کہا کہ وہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور اس کے ماننے والوں کے خلاف دنیا بھرمیں پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے اور یہ مغربی اور مسلم رہنمائوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام مخالف منفی تاثرات کو ختم کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔

افتخارعلی ملک نے کہا کہ اب بھارت کو اس چیزکا احساس کرنا چاہئے کہ پاکستان کے ساتھ تنازعات کے خاتمہ کے علاوہ خوشحالی ممکن نہیں اور دونوں ممالک کو اس سلسلے میں جلد از جلد مذاکرا ت کرنا چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیاء بین الاقوامی معاشی سرگرمیوں کا مرکز بن رہا ہے اس لئے خطے میں امن وامان کی بحالی انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کو تنازعات کے خاتمہ کیلئے مذاکرات کا ر استہ اختیار کرتے ہوئے نہ صرف اپنے لئے بلکہ خطے اور پوری دنیا میں امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ پوری قوم وزیراعظم عمران خان کے موثر خطاب پر فخر محسوس کرتی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ان کے وژن کی معترف ہے جس کی وجہ سے وہ مسلمان دنیا کیلئے ایک اہم رہنما کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حل نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ پوری دنیا کے امن اور سلامتی کو خدشات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں، منی لانڈرنگ اور اسلامو فوبیا سمیت تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی فورم سے موثر اور مدلل خطاب کیا ہے جس پر پوری پاکستانی قوم فخر محسوس کرتی ہے۔ انہوں نے جنرل اسمبلی سے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کو بھی سراہا اور کہا کہ مسلم امہ کو مسائل کے خاتمہ کیلئے متحد ہوکر کردار ادا کرنا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات