سعودی عرب کی جانب سے ایران کو پیغامات بھجوائے جانے کا انکشاف

ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کو یہ پیغامات مختلف عالمی رہنماؤں کے ذریعے بھجوائے گئے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 1 اکتوبر 2019 13:03

سعودی عرب کی جانب سے ایران کو پیغامات بھجوائے جانے کا انکشاف
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،30 ستمبر 2019ء) سعودی عرب میں ایران کے درمیان تعلقات اس وقت انتہائی کشیدہ صورتِ حال اختیار کر چکے ہیں۔ اس کی وجہ گزشتہ دِنوں سعودی آرامکو تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرون حملے تھے، اگرچہ ان حملوں کی ذمہ داری ایرانی نواز حوثی ملیشیا نے قبول کی تھی، تاہم سعودی قیادت اور دیگر اتحادی ممالک کی جانب سے ان حملوں کے لیے ایران کو براہِ راست الزام دیا گیا تھا۔

سعودی قیادت کا یہ دعویٰ تھا کہ ان حملوں کے لیے یمن کی بجائے ایران کی ہی سرزمین استعمال کی گئی ہے۔ تاہم اب لگتا ہے کہ دونوں ممالک کے دوران تلخی میں کچھ کمی واقع ہو سکتی ہے۔ایک بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران کی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کو پیغامات بھیجے گئے ہیں جوایرانی سربراہ کو موصول ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

علی ربیعی کے مطابق سعودی عرب نے یہ پیغامات مختلف رہنماؤں کے ذریعے بھجوائے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان علی ربیعی نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب اپنا رویہ تبدیل کرنا چاہتا ہے تو تہران اس اقدام کا خیرمقدم کرے گا تاہم انہوں نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔اس خبر کے حوالے سے سعودی حکومت کے کسی ذمہ دار کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ، جس سے اس بات کی تصدیق یا تردید نہیں ہو سکتی کہ کیا واقعی سعودی حکومت نے عالمی رہنماؤں کی وساطت سے ایرانی اعلیٰ قیادت کو پیغامات بھجوائے ہیں یا نہیں۔

گزشتہ روز بھی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ تھا کہ اگر دُنیا، ایران کو روکنے کے لیے متحد نہ ہوئی تو تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو سکتا ہے۔