سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ائیر مارشل ارشد ملک کی تقرری کی خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دیں

منگل 1 اکتوبر 2019 17:03

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ائیر مارشل ارشد ملک کی تقرری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ائیر مارشل ارشد ملک کی تقرری کی خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دیں۔ منگل کو کیس کی سماعت جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔ درخواست گزار نے کہاکہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کے پاس متعلقہ تجربہ نہیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیاکہ آپ کے پاس کوئی تجربہ کار بندہ ہی یہی تو المیہ ہے کہ تجربہ کار بندہ ہی نہیں،پی آئی اے قومی اثاثہ ہے،تعینانی روٹین کا معاملہ نہیں۔

جسٹس منیب اختر نے نے کہاکہ ائیر مارشل ارشد ملک کی تعنیاتی سپریم کورٹ کی فیصلے اور قوانین کے مطابق نہیں ہوئی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ قومی ادارے اور ملکی مفاد کے لیے ارشد ملک کی تعیناتی کو مختصر مدت کے لیے سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ اعلی حکام نے ارشد ملک کو مختصر مدت کے لیے چیف ایگزیکٹو پی آئی اے تعینات کیا،پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبے بنائیں۔

انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کا محکمانہ ڈھانچہ ٹھیک کیا جائے۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے پی آئی اے سے کارکردگی رپورٹ ایک ماہ میں طلب کر لی۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ پی آئی اے ٹائی ٹینک ہے،پہلے سطح پر لانا اور پھر فائدے کی طرف لے جانا ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ پی آئی اے ائیر مارشل نور خان نے شروع کی،نور خان کو دور پی آئی اے کا سنہری دور تھا۔

جسٹس عمر بندیال نے کہاکہ امید ہے نئے چیف ایگزیکٹو ائیر مارشل ارشد ملک بہتری لائیں گے۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ نئے چیف ایگزیکٹو کو ائیر چیف وزیراعظم کے پاس لے کر گئے،چیف ایگزیکٹو حاضر سروس ائیر مارشل ہیں،ارشد ملک قومی ادارے کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ائیر مارشل ارشد ملک کی تقرری کی خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دیں۔