آپ کوآزادی مارچ میں شرکت سے ٹی وی چینلز نے روکا ہے؟ حامد میرکی طنز

آپ کی پریس کانفرنس لائیو نشر ہو سکتی ہے، لیکن مولانا فضل الرحمان کی نہیں ہو سکتی، یہ کیا چکر ہے؟ سینئر تجزیہ کار حامد میر کا ن لیگی رہنماء احسن اقبال کے بیان پرردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 1 اکتوبر 2019 18:32

آپ کوآزادی مارچ میں شرکت سے ٹی وی چینلز نے روکا ہے؟ حامد میرکی طنز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اکتوبر2019ء) سینئرصحافی حامد میر نے سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال پر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا آپ کو آزادی مارچ میں شرکت سے ٹی وی چینلز نے روکا ہے؟ آپ کی پریس کانفرنس لائیو نشر ہو سکتی ہے، لیکن مولانا فضل الرحمان کی نہیں ہو سکتی، یہ کیا چکر ہے؟ انہوں نے ٹویٹر پر سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ کیا مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت سے آپ کو پرائیویٹ ٹی وی چینلز نے روکا ہے؟ آپ کی پریس کانفرنس لائیو نشر ہو سکتی ہے مولانا کی نہیں یہ کیا چکر ہے؟ سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا تھا کہ کتنی بدنصیب حکومت ہے جس کے لئے تمام پرائیوٹ ٹی وی چینلز کو پی ٹی وی بنا دیا گیا اور تمام اخبارات کو پاکستان ٹائمز بنا ڈالا گیا پھر بھی اس سے ڈیلیور نہیں ہو رہا۔

(جاری ہے)

 
 
واضح رہے آج ن لیگ کے صدر شہبازشریف اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں جماعتوں نے حکومت مخالف تحریک کیلئے متفقہ لائحہ عمل بنانے پر اتفاق کیا۔

حکومت مخالف تحریک کیلئے صرف مولانا فضل الرحمان پرانحصار نہیں کیا جائے گا۔ تحریک کب اور کیسے چلانی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی مل کر فیصلہ کریں گی۔ مل کراحتجاج بھی کرنا ہے۔

اورجمہوریت کوبھی بچانا ہے۔ اسی طرح

اتفاق کیا گیا کہ تحریک میں مذہبی کارڈ استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
ن لیگی صدر شہبازشریف اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات کے بعد ن لیگ کے مرکزی رہنماء احسن اقبال اورپی پی رہنماء شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

احسن اقبا ل نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں معیشت اور گورننس کو اس سطح پر لا کھڑا کیا کہ ملکی سلامتی کیلئے خطرہ اور غریب آدمی کیلئے زندگی مشکل کردی ہے۔مہنگائی نے مزدور ، کسان اور غریب اور متوسط طبقہ پوری طرح پس چکی ہے۔صنعت تباہ ہوگئی، بے روزگاری پھیل رہی ہے۔ کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، حکومت کشمیر ایشو پر 16ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکی، یہ پاکستان کی تقدیر اور مستقبل سے کھیل رہے ہیں، ہم دونوں جماعتیں سمجھتی ہیں کہ اس حکومت کو گھر بھیجنا ناگزیر ہے۔

ہم سمجھتے ہیں ہم اتحاد اور یکجہتی سے حکومت سے عوام کو نجات دلائیں گے۔اسی طرح اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ جے یوآئی ف کی قیادت سے ملکر تمام جماعتوں کو حکومت کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے۔بلاول بھٹو بھی مولانا فضل الرحمان سے مل رہا ہے، ن لیگی وفد بھی ان سے ملاقات کرے گا۔اپوزیشن ملکر اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ موجودہ حکمرانوں سے نجات حاصل کریں گے۔

ملک کو بند گلی سے نکالنے کیلئے واحد جمہوری اورآئینی راستہ انتخابات ہیں،ہم جمہوری عمل کا تسلسل قائم رکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ جمہوری تسلسل سے ہی آگے بڑھ سکتا ہے۔کشمیر کے ساتھ ہماری یکجہتی کسی سیاسی سوچ کے طابع نہیں ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم کشمیر کے عوام کو پیغام دینا چاہتے ہیں پوری پاکستانی قوم اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنماء سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم دی گئیں ، اوگرا نے بھی سفارش کی لیکن حکومت بضد ہے کہ مہنگائی کا کمرتوڑ بوجھ عوام پر ڈالنا ہے۔جس کے ساتھ ان کی کوئی ہم آہنگی نہیں ہے۔کیونکہ ان کا عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ جہاں سے آئے ہیں وہیں واپس جائیں گے۔یہ لوگ ملکی عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ ملک میں سیاسی اور اقتصادی تقسیم نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس سے ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں۔ انہوں نے کہا کہ 50 دن سے کشمیر میں کرفیو ہے، لیکن حکومت نے کشمیریوں کیلئے کچھ نہیں کیا، کوئی ذمہ داری نہیں دکھائی، اپوزیشن جماعتیں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔