ایم کیو ایم کی نئے صوبوں کے قیام سے متعلق قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے خلاف مذمتی قرارداد اپوزیشن کے سخت احتجاج کے باوجود منظور کرلی گئی
ایوان میں موجود ارکان نے کھڑے ہوکر قرارداد کے حق میں اپنی رائے دی جبکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے میں کٹ جائوں گا، مرجائوں گا مگر سندھ کی بقا پر آنچ نہیں آنے دوں گا، سندھ کے لئے میرے خاندان کی بھی بڑی قربانیاں ہیں، اسپیکر سندھ اسمبلی
بدھ 2 اکتوبر 2019 23:52
(جاری ہے)
اسپیکر آغا سراج درانی نے واضح الفاظ میں کہا کہ میں کٹ جائوں گا، مرجائوں گا مگر سندھ کی بقا پر آنچ نہیں آنے دوں گا، سندھ کے لئے میرے خاندان کی بھی بڑی قربانیاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ کی تقسیم کبھی بھی برداشت نہیں کرینگے، سندھ کاایک ایک بچہ مرجائیگا لیکن سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دے گا۔ وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ کہا کہ ہم کسی بھی ایسے کام کی مخالفت کرینگے جوسندھ کی تقسیم کی نیت سے شروع کیاجائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سازش صرف سندھ کیخلاف نہیں چھوٹے صوبوں کیخلاف ہے ،نئے صوبوںکے قیام کے لئے آئینی طریقہ کار موجود ہے اور آئین کے مطابق کسی صوبے کی حدود میں تبدیلی صوبائی اسمبلی کی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکتی۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایم کیوایم ہمیشہ سازش ا و ر حرکت کرتی ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی سینیٹ میں سندھ کی اکثریتی نمائندگی نہیں ہے ،پی ٹی آئی کے وزیر پارلیمانی امورنے ایم کیوایم کی آئینی ترمیم کی حمایت کی۔سعید غنی نے سوال کیا کہ کیادیگر صوبے بلوچستان سندھ کی تقسیم کا فیصلہ کرینگی انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ سندھ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے، سندھ سے متعلق فیصلے سندھ کے منتخب نمائندے کریں گے ، کسی کویہ اختیار نہیں دینگے کہ وہ ہماری قسمت کافیصلہ کرے۔انہوں نے کہا کہ جس نے آئینی ترمیم پیش کی ہے اسے اس کے منہ پر دے مارنا چاہیے تھا۔وزیراطلاعات نے خبردار کیا کہ قومی اسمبلی یا سینیٹ میں ترمیم منظور کی گئی تو ہم ہر حد پار کرجائیں گے اورہم وہ کچھ کرینگے کہ جسکا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیوایم کی نفرت انگیز سوچ کوختم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے جو حرکت کی ہے وہ سب کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔قرارداد کے محرک غلام قادر چانڈیو نے کہا کہ نجانے کونسی قوت ہے جو ملک کو توڑنے کی سازش کررہی ہے ،یہ انتہائی بڑا قدم ہے سندھ کے عوام کو کیا پیغام دیا جارہا ہے،ان حرکتوں سے بنگلہ دیش جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھٹو سے لیکر بے نظیر تک سندھ کے عوام پر کیا کیا ظلم نہیں ڈھائے گئے مگر سندھ کے عوام نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسے حالات پیدا کئے گئے تو ہم اعلان کرتے ہیں انتہائی قدم اٹھانے سے بھی باز نہیں آئیں گے ۔اس موقع پر جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے بھی نئے صوبوں سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف اپنی قرارداد ایوان میں پیش کی۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ دھرتی پر وار کرنے والاکوئی زندہ نہیں بچے گا،سندھ کارڈ استعمال کرکے نئی مہم جوئی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو یاد ہے کہ پیپلزپارٹی نے ایم کیوایم کیساتھ ملکر سندھ کی تقسیم کا بل اسی اسمبلی سے منظور کرایاتھا،پورا سندھ میں اس متنازعہ بل کیخلاف اس وقت پیرپگارا کے ساتھ جدوجہد میں شریک تھا۔اس وقت اجرک اور سندھی ٹوپی پہن کر لوگوں کو بے وقف بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک جی ڈی اے کاایک بھی ممبرموجود ہے سندھ کو کوئی تقسیم نہیں کرسکتا۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن کلثوم چانڈیونے کہا کہ غداروں پر لعنت پڑتی رہے گی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے کہا کہ تم لوگوں نے تو ملک توڑا ہے۔ ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید کی قرارداد پر تقریرکرتے ہوئے کہا کہ آج پھر سندھ کی تقسیم اور مسائل پر بات ہوئی ہے میںاس قراداد کی حمایت اور ترمیم کی مخالفت کا اعلان کرتا ہوں۔اس پرمحمد حسین نے لقمہ دیاکہ ان کا تو قومی اسمبلی میں رکن ہی نہیں ہے وہ بات کررہے ہیں ۔ عبدالرشید نے جواباً کہا کہ حوصلہ رکھیں ابھی تو بولنا شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کل جب عالمی عدالت میں کیس گیا تو وہ پی ٹی آئی کی قیادت تھی جس نے الزام لگایا کہ کراچی سے جناح پور کے نقشے برآمد ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی منظوری کے کام میں ایم کیو ایم، ن لیگ، پیپلز پارٹی بھی شامل تھی ۔کیا کراچی میں روزگار اورپانی نہیں ملتا اور کچرہ نہیں اٹھتا تو اس کا حل کیا آرٹیکل 342 ہے ۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم۔کو بیوقوف بنانے کے لیئے لوگوں کو بانٹا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبوں کی تقسیم کرنے کی ضرورت نہیں نہ ہی انتشار کی ضرورت ہے۔ قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ان کی جماعت سندھ کی تقسیم کے سخت خلاف ہے۔اسپیکر آگا سراج درانی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بل ایوان میں آنے ہی نہیں دینا چاہیے تھا، اگرمیںہوتا تو ایسا کوئی بل آنے ہی نہیں دیتا جس پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آپ کے ہوتے ہوئے توکبھی اپوزیشن کو بولنے موقع ہی نہیںملتا ۔بعد ازاں ارکان نے کھڑے ہوکر اس قرارداد کی کثرت رائے سے منظوری دی ۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر تقریر کرنا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو تقریر کرنے سے روک دیا اور ان کامائیک بند کرادیاگیا ،اپوزیشن لیڈر کامائیک بند کرانے پر اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے واکے آئوٹ کرگئے۔قرارداد کی منظوری کے موقع پرپیپلز پارٹی کے ارکان نے جذباتی ہوکر "مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں" کے زبردست نعرے بھی لگائے۔بعدازاں اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا۔مزید قومی خبریں
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
ای بائیکس پورٹل کے ذریعے 1 لاکھ سے زائد طلبہ نے رجسٹریشن کروالی
-
پتوکی،مسلح ملزمان 22سالہ لڑکی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے فرار
-
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
راولپنڈی ،چوری کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان گرفتار
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
-
ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25فیصد کا بڑا اضافہ
-
لاہور : بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر، 46 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے
-
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس
-
اٹک کے نواحی علاقہ میں پب جی گیم نے دوست کے ہاتھوں دوست کو قتل کر وادیا
-
کراچی، دوست کے ہاتھوں دوست کے قتل کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.