سپریم کورٹ نے شہبازمٹن شنواری پشاور کی توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی

لائسنس جاری کرنے میں انتظامیہ سے تاخیر ہوئی تو اسے توہین سمجھنا یا نہ سمجھنا عدالت کی مرضی ہے، کوئی کیسے ہائیکورٹ پر یہ مسلط کر سکتا ہے کہ توہین عدالت ہوئی، چیف جسٹس کے ریمارکس

جمعرات 3 اکتوبر 2019 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نیشہبازمٹن شنواری پشاور کی طرف سے توہین عدالت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے۔ کیس کی سماعت پشاور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر لائسنس جاری کرنے میں انتظامیہ سے تاخیر ہوئی ہے تو اسے توہین عدالت سمجھنا یا نہ سمجھنا عدالت کی مرضی ہے۔

(جاری ہے)

کوئی کیسے ہائیکورٹ پر یہ مسلط کر سکتا ہے کہ توہین عدالت ہوئی۔ مجوزہ قانون ایک سو پچاس سال سے طے شدہ ہے۔ قانون کے مطابق کوئی عدالت بھی لائسنس جاری کرنے کا حکم نہیں دے سکتی۔ ایسا نہ ہو کہ سزا دلوانے آنے والے اپنا لائسنس معطل کروا کر چلے جائیں۔ جب ایک کاروبار چل رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیںہونا چاہئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ ایک سال میں دو بار لائسنس معطل کیا گیا۔ 2011میں ان کے وکیل کو کوہاٹ سبزی منڈی میں مارکیٹ کے لئے لائسنس جاری کیا گیا۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر توہین عدالت کی درخواست خارج کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔