ورلڈ کالمسٹ کلب کے زیر اہتمام کشمیریوں کی نسل کشی اور کشمیری خواتین کی آبروریزی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

کشمیریوں کو بھوک اور بارود سے مارا جارہا ہے : دلاور چوہدری کشمیر کے تشخص پر شب خون اور کشمیریوں کیخلاف کریک ڈاؤن بدترین فسطائیت ہی: محمد ناصر اقبال خان

جمعرات 3 اکتوبر 2019 23:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2019ء) ورلڈ کالمسٹ کلب کے زیر اہتمام جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کے نتیجہ میں معصوم اور شیر خوار بچوں سمیت کشمیریوں کی نسل کشی اور کشمیری خواتین کی آبروریزی کیخلاف امریکن قونصلیٹ کے باہر زوردار احتجاجی مظاہرہ کیاگیا اور مظاہرے کے اختتام پر قونصل جنرل کو یادداشت پیش کی گئی ، مظاہرے میں شریک بچوں اور بچیوں نے یرغمال کشمیری بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اپنے گلے میں زنجیروں کے طوق پہنے جبکہ ان کے ہونٹ سلے ہوئے تھے۔

مظاہرین کشمیر کی آزادی اور جنگی مجرم نریندر مودی کیخلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کی قیادت ورلڈ کالمسٹ کلب کے مرکزی چیئرمین محمد دلاور چوہدری، مرکزی کنوینر محمد ناصر اقبال خان، نوشاد حمید ، محمد رضاایڈووکیٹ ،کاشف سلیمان ، عمران حیدر ، سلمان پرویز ، میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ، ڈاکٹر نبیلہ طارق ایڈووکیٹ ، روحی کھوکھر ایڈووکیٹ ، افشاں لطیف ، اشفاق احمد کھرل ایڈووکیٹ، ممتاز اعوان ، سلطان حسن بٹ ، ملک شکیل اعوان ، محمد شاہد محمود ، میاں ذوالفقار راٹھور اور محمد کونین ابراہیم خان کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قلم قبیلے کے سرخیل اور سینئر کالم نگار محمد دلاور چوہدری ، سینئر کالم نگار محمد ناصر اقبال خان ، نوشاد حمید ، محمد رضا ایڈووکیٹ، سینئر کالم نگار میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر نبیلہ طارق ایڈووکیٹ ، سلمان پرویز، سلطان حسن بٹ،کاشف سلیمان، روحی کھوکھر ایڈووکیٹ اور افشاں لطیف نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو ہرروز اور ہر پل ایک قیامت صغریٰ کا سامنا ھے۔

یرغمال کشمیرکے شیرخوار بچوں کو دودھ سمیت خوراک اور بیماروں کو ادویات میسر نہیں۔ مودی نے کشمیریوں کو زندہ درگور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو بارود اور بھوک سے موت کے گھاٹ اتارا جارہا ہے۔ کشمیریوں کیلئے مساجد ، مدارس ، ہسپتال ، سکول ، کھیل کے میدان اور بازار بند ہیں ، ظاہر ہے اس طرح جو بارود سے نہ مرا وہ بھوک اور پیاس کی شدت سے بلک بلک کر مرجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے بھارت کو مسلمانوں کیلئے مقتل گاہ بنا دیا ہے ، بھارت میں ہندوؤں کی گاؤ ماتا اور ان کے بھگوان بندر تو آزاد ہیں مگر 80لاکھ کشمیریوں کو بندوق کی نوک پر بندی بنا لیا گیا ھے ، انہیں اپنے شہیدوں اور پیاروں کی نماز جنازہ میں شریک ہونے اور انہیں کندھا دینے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے آئینی تشخص پر شب خون اور کشمیریوں کیخلاف کریک ڈاؤن فسطائیت اور آمریت کی انتہا ہے۔ کرفیو کے باوجود نوجوان کشمیریوں کو گھروں سے اٹھااٹھا کر بھارت کی دوردراز زندانوں میں ناحق قید کیا جارہا ہے۔ مقررین نے کہا ہے کہ انسانیت کا وجود خطرے میں ہے ، اگر آج عالمی ضمیر نے تجارت کی بجائے انسانیت کا ساتھ نہ دیا تو مسلمانوں کا پیمانہ صبر لبریز ہو جائے گا۔