پاکستانی کاشتکاروں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے اور دنیا بھر میں میڈ ان پاکستان برانڈ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے،

پاکستان بہترین معیار کی زرعی مصنوعات کا پیداواری ملک ہے، عالمی معیار کی چین میں مؤثر رسائی کے فقدان کی وجہ سے پاکستانی کاشتکار اعلیٰ پیداواریت اور منافع کے حصول میں پیچھے رہ گیا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا زرعی مصنوعات بارے خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 4 اکتوبر 2019 00:07

پاکستانی کاشتکاروں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے اور دنیا بھر میں میڈ ان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2019ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستانی کاشتکاروں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے اور دنیا بھر میں میڈ ان پاکستان برانڈ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان بہترین معیار کی زرعی مصنوعات کا پیداواری ملک ہے تاہم عالمی معیار کی چین میں مؤثر رسائی کے فقدان کی وجہ سے پاکستانی کاشتکار اعلیٰ پیداواریت اور منافع کے حصول میں پیچھے رہ گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی مصنوعات کے بارے خصوصی کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے دوران کیا جو جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ زرعی مصنوعات بارے خصوصی کمیٹی عالمی شہرت کے حامل شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے ذریعے عالمی خوراک کے اداروں کے ساتھ رابطوں کو مؤثر طور پر فروغ دینے کیلئے کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایس جی ایس اور سوئس کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نمائندوں نے شرکت کی اور پاکستانی کاشتکاروں کو عالمی معیار کے کاروباری اداروں سے مربوط کرنے سے متعلق جامع پلان پیش کیا۔

جنیوا سے زرعی خوراک سپلائی چین کے ایک بین الاقوامی کاروباری ڈویلپمنٹ کنسلٹنٹ ہانس پیٹر ہیوز پیٹر نے چین میں منصوبہ پر کامیاب عملدرآمد سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔ کمیٹی کو پاکستانی کاشتکاروں کو ٹیکنالوجی کی بنیاد پر عالمی فوڈ چینز کے ساتھ منسلک کرنے کے حوالہ سے پیش کئے گئے پلان پر غور و خوض کیا گیا۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ تمام منصوبہ ای کامرس پر مبنی عالمی مارکیٹ تک رسائی سے متعلق ہے جو ڈیٹا مینجمنٹ اور سیلف اسسمنٹ سسٹم پر مبنی ہو گا جہاں کاشتکار کو اپنی پسند کے خریداروں تک وسیع رسائی ہو گی، یہ نظام آڑھتی کے استحصالی کردار کو کم کرنے کی نشاندہی کرے گا۔

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی کاشتکار پالیسیوں اور ترقیاتی ترجیحات کا نظر انداز ترین طبقہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی یہ خصوصی کمیٹی پرعزم ہے کہ کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے منافع اور پیداواریت میں اضافہ کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ قومی اسمبلی پاکستانی زراعت کے شعبہ سے متعلق معلومات اور جامع ڈیٹا بیس کی میزبانی کرے گی جس میں اہم فصلوں یا فصلوں کیلئے پیش کردہ مسابقتی فوائد پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

سپیکر نے کمیٹی اراکین پر زور دیا کہ وہ زراعت کی بحالی پر خصوصی توجہ مرکوز کریں اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہر سطح پر کاشتکاروں کے حقوق کیلئے وہ ذاتی طور پر کردار ادا کریں گے۔ کمیٹی کے متعدد اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو چاہئے کہ سبسڈیز، مراعات اور سپورٹ پرائس کے طریقہ کار کے ذریعے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محمد محبوب سلطان، وفاقی وزیر ایوی ایشن ڈویژن غلام سرور خان، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سیّد فخر امام، شیر اکبر خان، شاندانہ گلزار خان، ملک محمد احسان الله ٹوانہ، محمد فاروق اعظم ملک، مجاہد علی، فضل محمد خان، رائو محمد اجمل خان، چوہدری افتخار نذیر، نفیسہ عنایت الله خان خٹک اور وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے سینئر حکام اور ایس جی ایس و سوئس کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نمائندوں نے شرکت کی۔