کشمیری خواتین ہر وقت آبروریزی کے خطرے سے دوچار رہتی ہیں،رپورٹ

ہفتہ 5 اکتوبر 2019 18:19

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2019ء) ’’خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ریاستی جبر ‘‘( ڈبلیو ایس ایس) نامی بھارتی تنظیم کے ایک چار رکنی وفد نے 23تا28ستمبر تک مقبوضہ کشمیر کے دورے کے بعد مقوضہ وادی کی صورتحال کے بارے میں ایک تشویشناک رپورٹ جاری کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تنظیم کے وفد نے سرینگر، شوپیاں، کپواڑاور بارہمولہ میں کئی خواتین اور بچوں کے ساتھ بات چیت کی ۔

وفد نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کشمیریوںکو اپنے سروں پر سوار بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے تشدد کا ہروقت خطرہ لگا رہتا ہے اور وہ اس بات کے حوالے سے بھی پریشان رہتے ہیںکہ اگر انکے بچوں کھیلنے کیلئے گھر وں سے باہر گئے تو پھر شاید وہ واپس گھروں کونہیںلوٹیں گے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فورسز کے اہلکار گھروں میں داخل ہو جاتے ہیں لہذا گھروں کے مکین خاص طو ر پر خواتین ہر وقت ڈر وخوف کی کیفیت میں رہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈبیلو ایس ایس کی رکن نندنی رائو نے کا رپورٹ میںکہنا ہے کہ بھار تی فورسز کے اہلکار میں داخل ہو کر ہر چیز تباہ کر دیتے ہیں، وہ کھانے پینے کی اشیاء اور دوسرے میں مکس کر دیتے ہیں ، چالوںمیں مرچی ملاتے ہیں اور اسطرح کی دیگر حرکات کرتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والی ڈبلیو ایس ایس کی رکن Shivani Tanejaنے رپورٹ میں کہا کہ بھارتی فورسز اہلکارگرفتار کیے گئے کشمیرنوجوانوں اور بچوں کی رہائی کے عوض رشوت طلب کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انکی کشمیر میں کئی ایسے خاندانوں کے ساتھ ملاقات ہوئی جنہوں نے اپنے پیاروںکی رہائی کے بدلے چھ ہزار تا دو لاکھ روپے ادا کیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قابض فورسز کے بہیمانہ برتائو سے بچنے کیلئے خواتین اور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جاتا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ اس وقت ہر کشمیری بھارت کے خلاف ہوچکا ہے اورانکا بھارتی میڈیا پر بھی سخت غصہ ہے اور وہ سمجھتے ہیںکہ یہاںکا میڈیا کشمیرکے بارے میں گمراہ کن رپورٹنگ کر رہا ہے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ٹھاک ہے۔

رپورٹ میں کہا گیاکہ وفد نے اپنے دورے کے دوران ایک بیس برس کی کشمیری لڑکی کے ساتھ بھی ملاقات کی جسکا مزید تعلیم کے حصول کا خواب ادھورا رہ گیا اور جس کے بارہ سالہ بھائی کو چند روز قبل بھارتی فورسز نے گرفتار کر لیا تھا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض علاقوں میں بھارتی فورسز نے ہر گھر کی کھڑکیاں ٹوڑ دی ہیں اور کشمیری خواتین ہر قت آبروریزی اور چھیڑ چھاڑ کے خطرے سے دوچار رہتی ہیں۔ رپورٹ میں زور دیا گیا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ وادی میں لوگوںکو انصاف فراہم کرے ، ان کے بنیادی حقوق بحال کرے اور مجرم بھارتی اہلکاروں کو سزا دے۔