ٹرمپ کے خلاف گھیرا تنگ ،ڈیموکریٹس رکن پارلیمان نے وائٹ ہائوس انتظامیہ سے اہم اور حساس دستاویز تک رسائی مانگ لی

ہفتہ 5 اکتوبر 2019 18:33

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2019ء) ڈیموکریٹس رکن پارلیمان نے وائٹ ہائوس انتظامیہ سے اہم اور حساس دستاویز تک رسائی مانگ لی ہے جس کے بعد صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے گھیرا تنگ ہونے لگا ۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکا میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے عمل کا آغاز ہوگیا ، اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس نے وائٹ ہائوس سے یوکرائنی صدر اور امریکی صدر کے درمیان ہونے والی مشکوک گفتگو کے مسودے تک رسائی دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

امریکی صدر کی اپنے یوکرائنی ہم منصب سے 25 جولائی کو ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما اور اوباما دور میں سابق نائب صدر جوئے بائیڈن کیخلاف تحقیقات شروع کرنے پر زور دیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اپنے اختیارات سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیے۔

(جاری ہے)

گفتگو کو مشکوک قرار دیتے ہوئے وائٹ ہائوس کے اہلکار نے استعفیٰ دے دیا تھا اور اٹارنی جنرل کو باقاعدہ شکایت بھی درج کرائی تھی تاہم وائٹ ہائوس انتظامیہ نے اس سارے کو معاملے کو دبائے رکھا تھا۔

سابق صدر جوئے بائیڈن اگلے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کے صدر ٹرمپ کے مقابل امیدوار ہوں گئے۔ادھر صدر ٹرمپ کے مخالفین نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر نے جوئے بائیڈن کیخلاف تحقیقات کے لیے یوکرائن صدر زیلنسکی پر دبائو ڈالتے ہوئے جولائی میں 400 ملین ڈالر کی فوجی امداد روک دی تھی جسے پھر ستمبر میں بحال کیا گیا۔دوسری جانب امریکی صدر نے مواخذے کے عمل کو سیاسی مخاصمت اور بغاوت قرار دیتے ہوئے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی تھی اور ساتھ ہی اٴْس وائٹ ہائوس اہلکار سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی جس نے یوکرائنی صدر سے ہونے والی گفتگو عام کی تھی۔