ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام تین روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی

ہفتہ 5 اکتوبر 2019 23:32

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2019ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام تین روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی۔ اختتامی سیشن کے مہمان خصوصی پروفیسر و ڈائریکٹر سی ای ایم بی پنجاب یونیورسٹی لاہور و سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس تھے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمامتر توجہ کا مرکز یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کا روشن مستقبل ہونا چاہئے اور بحیثیت ٹیچر ہمارا اولین فرض ہے کہ ہم اپنے طلباء کی تعلیمی و تحقیقی میدان میں بھرپور رہنمائی کریں تاکہ وہ یہاں سے فارغ التحصیل ہو کر یونیورسٹی کے سفیر کی حیثیت سے پاکستان کی خدمت کریں اور اپنے والدین کے خوابوں کو تعبیر دے سکیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد ادریس نے کہا کہ ہم نے وائس چانسلر کی حیثیت سے فیکلٹی ممبران کو ہمیشہ یہی کہا ہے کہ طلباء ہماری اولین ترجیح ہیں، یونیورسٹی کا مقصد قوم کے نونہالوں کو علم و تحقیق کے جدید زیور سے آراستہ کرنا ہے۔ ڈاکٹر محمد ادریس نے کہا کہ بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں جدید تحقیقی سرگرمیوں کو اپنا کر ہم انسانیت کی بے پناہ خدمت کر سکتے ہیں اور اس کیلئے ضروری ہے کہ اس شعبہ میں کارہائے نمایاں سر انجام دینے کیلئے بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں دنیا کے دیگر ممالک میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں کو اپنا ریسرچ کی سرگرمیوں کو آگے بڑھائیں۔

انہوں نے کہا انہیں امید ہے کہ کانفرنس سے آپ نے بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں جدید تحقیق، تعاون و اشتراک اور نئے خیالات پر تبادلہ خیال کیا ہو گا اور یہ کانفرنس بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں مستقبل میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں میں مزید جدت اور تیزی لانے کا سبب ہو گی جبکہ پاکستان بھر سے آئے ہوئے ریسرچرز، سکالرز اور طلباء و طالبات کے درمیان تحقیقی حوالوں سے موثر ہم آہنگی کا ذریعہ بنے گی۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور حسین شاہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی جدید تحقیقی سرگرمیوں میں پاکستان بھر میں نمایاں مقام رکھتی ہے اور بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے زیراہتمام یہ کانفرنس پاکستان بھر کے محققین، سکالرز اور طلباء و طالبات کیلئے تحقیقی سرگرمیوں کے حوالہ سے سنگ میل ثابت ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی ایک ویژن کے تحت کام کر رہی ہے جس کا مقصد جدید تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینا ہے اوراس مقصد کیلئے تحقیقی سیمینار تواتر سے منعقد کئے جا رہے ہیں اور آئندہ بھی اس طرح کی سرگرمیوں کی سرپرستی جاری رکھی جائے گی۔

تین روزہ کانفرنس میں پانچ مختلف سیشنز منعقد کئے گئے جس کے دوران پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں سے 450 سے زائد کمپیوٹر سائنس، پلانٹ سائنسز، مالیکیولر بیالوجی، بائیو ٹیکنالوجی، جنیٹکس، بائیو کیمسٹری اور بیالوجی کے پروفیسرز، ریسرچرز، سکالرز اور طلباء وطالبات نے شرکت کرتے ہوئے بائیو انفارمیٹکس میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں کا احاطہ کیا اور اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ سیمینار کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کی گئیں۔