مولانا فضل الرحمان حکومت کیلئے خطرہ تھے نہیں،اب بن چکے ہیں، مبشرلقمان
حکومت کی صفوں میں پی ٹی آئی کے نظریاتی لوگ نہیں، نہ ہی حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہے، دراصل حکومت نے ان کوبالکل سنجیدہ نہیں لیا، ان کا خیال تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ان کے ساتھ نہیں نکلے گی۔سینئر تجزیہ کار مبشرلقمان کا تبصرہ
ثنااللہ ناگرہ اتوار 6 اکتوبر 2019 20:28
(جاری ہے)
سیاسی لوگ مسائل کا سیاسی حل تلاش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی سطح پر مولانا فضل الرحمان کو تھوڑی سی عزت توضرور دینی چاہیے۔وہ الیکشن نہیں جیت سکتے لیکن وہ بڑی تعداد میں لوگ توجمع کرسکتے ہیں۔حکومت نے ان کو بالکل سنجیدہ نہیں لیا۔ ان کو یہ تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ان کے ساتھ نہیں نکلے گی۔
دوسرا یہ کہ حکومتی صفوں میں بھی تضاد ہے۔حکومت کی صفوں میں پی ٹی آئی کے نظریاتی لوگ نہیں ہیں، جو پی ٹی آئی دھرنے میں آنسو گیس اور لاٹھیاں کھانے والے لوگ تھے۔ وہ اب حکومت میں نہیں ہیں۔ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، حکومت کیلئے مولانا فضل الرحمان کا مارچ خطرہ بن گیا ہے۔اسلام آباد اور گردونواح میں مدارس کے طلباء کی تعداد25ہزار تک ہے جبکہ اسلام آباد پولیس کی تعدادصرف 6ہزار ہے، اگر وہ صرف سگریٹ پینے ہی باہر نکل آتے ہیں توان کو کون روکے گا؟مزید آں سینئر تجزیہ کاراور صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں انتہائی احتیاط کے ساتھ یہ بتا سکتا ہوں کہ میڈیا یہ بتا رہا تھا کہ شہباز شریف اور بلاول مولانا کو ملنے جائیں گے ، شیخ رشید اور فردوس عاشق بھی دعویٰ کررہے تھے کہ یہ دونوں پارٹیاں مولانا فضل الرحمان کو منا لیں گی۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو وقتی طور پر مصروف رکھا گیا۔ انہو ں نے کہا کہ میں یہ بتا دوں کہ حکومت کے کچھ لوگوں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، حکومتی لوگوں نے مولانا فضل الرحمان سے بدتمیزی کی اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اگر ان سے پیارسے بات کی جاتی تو ہوسکتا ہے وہ مان جاتے۔لیکن جب بدتمیزی کریں گے توان کا فیصلہ تبدیل نہیں کرواسکتے۔ شیخ رشید کو شاید پتا نہیں تھا کہ پردے کے پیچھے کیا ہورہا ہے۔ان سے بدتمیزی کی گئی توانہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔ حامد میر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی جو مرضی کہتے رہیں ۔میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر مولانا فضل الرحمان سے پیار سے بات کرتے تو وہ مان جاتے۔ لیکن ان کو کہا ہم آپ کی ایسی تیسی مار دیں گے مولانانے کہا کہ پھر جو کرنا کرلو۔مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.