Live Updates

نوازشریف ہوتا تو مودی کوکشمیرکی طرف دیکھنے کی جرات نہ ہوتی، احسن اقبال

عمران خان لیڈرہوتا تو کشمیر پرتمام جماعتوں کو اکٹھا کرتا، اناڑی نے ملک کا وہ حال کردیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا، کمزورسے کمزورحکمران بھی یہ نہیں کہتا ہم جنگ نہیں لڑسکتے۔سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 6 اکتوبر 2019 21:26

نوازشریف ہوتا تو مودی کوکشمیرکی طرف دیکھنے کی جرات نہ ہوتی، احسن اقبال
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 اکتوبر2019ء) مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان لیڈرہوتا تو کشمیر پرتمام جماعتوں کو اکٹھا کرتا، اناڑی نے ملک کا وہ حال کردیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا، کمزورسے کمزورحکمران بھی یہ نہیں کہتا ہم جنگ نہیں لڑسکتے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ نوازشریف کی حکومت ہوتی توآج مودی کی جرات نہ ہوتی کشمیر کی طرف دیکھنے کی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کا کمزورسے کمزورحکمران بھی یہ نہیں کہتا ہم جنگ نہیں لڑسکتے۔ عمران خان میں اگرکوئی لیڈروں والی بات ہوتی توکشمیر پرپارٹیوں کواکٹھا کرتے۔ اناڑیوں کو کیا پتا سفارتکاری کیا ہوتی ہے؟ اناڑی نے ملک کا وہ حال کردیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا۔

(جاری ہے)

اگر کشمیر پر بات کرو تو کہتے ہیں ہماری تقریر نہیں سنی؟ ہماری ساری قیادت جیلوں میں ہے ان کا کیا قصور ہے؟ مزید برآں سینئر تجزیہ کاراور صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں انتہائی احتیاط کے ساتھ یہ بتا سکتا ہوں کہ حکومت کے کچھ لوگوں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، حکومتی لوگوں نے مولانا فضل الرحمان سے بدتمیزی کی اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔

اگر ان سے پیارسے بات کی جاتی تو ہوسکتا ہے وہ مان جاتے۔لیکن جب بدتمیزی کریں گے توان کا فیصلہ تبدیل نہیں کرواسکتے۔ شیخ رشید کو شاید پتا نہیں تھا کہ پردے کے پیچھے کیا ہورہا ہے۔ان سے بدتمیزی کی گئی توانہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔ حامد میر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی جو مرضی کہتے رہیں ۔میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر مولانا فضل الرحمان سے پیار سے بات کرتے تو وہ مان جاتے۔

لیکن ان کو کہا ہم آپ کی ایسی تیسی مار دیں گے مولانانے کہا کہ پھر جو کرنا کرلو۔اسی طرح سینئر تجزیہ کار مبشرلقمان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کیلئے خطرہ بن چکے ہیں،حکومت کی صفوں میں پی ٹی آئی کے نظریاتی لوگ نہیں۔نہ ہی حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہے،دراصل حکومت نے ان کوبالکل سنجیدہ نہیں لیا،ان کا خیال تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ان کے ساتھ نہیں نکلے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات