Live Updates

نریندر مودی سے بات نہیں ہوسکتی، عمران خان

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، مودی سے بات کیسے کی جاسکتی ہے؟دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں جنگ ہوئی توخطرناک نتائج برآمد ہوں گے،معاملات خراب ہوئے تودنیا کیلئے پریشانی ہوگی۔وزیر اعظم عمران خان کی امریکی سینٹرز کے وفد سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 7 اکتوبر 2019 17:19

نریندر مودی سے بات نہیں ہوسکتی، عمران خان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 اکتوبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی سے بات نہیں ہوسکتی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، مودی سے بات کیسے کی جاسکتی ہے؟دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں جنگ ہوئی توخطرناک نتائج برآمد ہوں گے،معاملات خراب ہوئے تودنیا کیلئے پریشانی ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینٹرز کے وفد نے دورہ پاکستان کے موقع پرملاقات کی، جس میں کشمیر ایشو اور افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تعاون کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں بدل کررکھ دیا۔دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

(جاری ہے)

معاملات خراب ہوئے تودنیا کیلئے پریشانی ہوگی۔معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

اس لیے مودی سے بات نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔افغان امن عمل پر مرحلہ وار بات چیت ہونی چاہیے۔امریکی سینیٹرز نے کہا کہ کشمیر اور افغان امن عمل آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔ مزید برآں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں پر مظالم بند کرے ، مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال روکا جائے۔

میڈیا کو آزاد کیاجائے اور لوگوں کے لیے راستے کھولے جائیں۔مودی سن لو، وہ وقت قریب ہے جب لوگوں کے صبر کاپیمانہ لبریزہوجائے گا۔وہ پیر کو شیخ الاسلام حضرت بہائوالدین زکریا ملتانی کی780ویں عرس کی اختتام پر قومی زکریاکانفرنس کی آخری نشست سے خطاب کررہے تھے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان کی کوشش ہے کہ خطے میں امن و خوشحالی ہو اورہم اس کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی حالیہ کوششوں سے امن کے لیے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے، انہوں نے جنرل اسمبلی میں جس جرات کے ساتھ یہ مسئلہ اجاگرکیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ سلامتی کونسل میں 54سال بعد مسئلہ کشمیر زیربحث آیا ہے۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ امت مسلمہ مسئلہ کشمیر پر کب جائے گی۔ دین اسلام سے عقیدت کامظاہرہ کب کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ کیا دنیا میںکہیں اورچرچ، گوردوارے اور مندر بند ہوئے ہیں۔وزیرخارجہ نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں مساجد کے تالے کھولے جائیں۔ جمعہ کی نماز کے لیے ہی نرمی کردی جائے۔ کشمیریوں کوآزادی دی جائے۔آج62 واں دن ہے وہاں لاک ڈائون ہے، ہسپتال بند ہیں،مریض گھروں میں وفات پاگئے ۔ بھارت عالمی نے میڈیا کو دکھانے کے لیے سکول کھول دیئے لیکن وہ سکول اندرسے خالی ہیں۔

بھارتی میڈیا عالمی برادری کو دھوکا دینے کی کوشش کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی سینیٹرز ملتان بھی آئے تھے ۔ یہ وہ سینیٹرز تھے جنہوں نے مودی کوخط لکھا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرو۔ بھارت نے ان امریکی سینیٹرز کو مقبوضہ کشمیر جانے نہیں دیا۔ سینیٹر کرس وان آزاد کشمیر گئے اوروہاںحالات آنکھوں سے دیکھے۔ میری امریکی سینیٹرز سے درخواست ہے کہ وہ جائیں اور ٹرمپ کو آنکھوں دیکھا حال بتائیں۔انہوں نے کہاکہ جس ملک کاوفد چاہے آئے اور کشمیر کے دونوں طرف کے حالات دیکھے۔مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران انتخابات کا انعقاد کیسے ممکن ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات