Live Updates

قائمہ کمیٹی اطلاعات نے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا ترمیمی بل 2019 آئندہ اجلاس تک موخر کردیا

میڈیا کورٹس ،پی ٹی وی ریفارمز پر بریفنگ اور ریڈیو اور فلم پالیسی اور فلم سینسرشپ پر تفصیلات طلب کرلیں ہم بلا وجہ کوئی پابندی نہیں لگاتے کونسل آف کمپلینٹس کی سفارش پر پیمرا کارروائی کرتا ہے،جس جس ٹی وی کو جرمانہ کیا وہ عدالتوں میں چلے گئے ،صرف دس لاکھ جرمانہ ہی موصول ہوسکا ہے، ہم نے کبھی کسی اینکر پر پابندی نہیں لگائی ،چیئر مین پیمرا سلیم بیگ کی بریفنگ

پیر 7 اکتوبر 2019 19:07

قائمہ کمیٹی اطلاعات نے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا ترمیمی بل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے وزارت اطلاعات کی مخالفت کے بعد پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا ترمیمی بل 2019 آئندہ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے میڈیا کورٹس ،پی ٹی وی ریفارمز پر بریفنگ اور ریڈیو اور فلم پالیسی اور فلم سینسرشپ پر تفصیلات طلب کرلیںجبکہ چیئر مین پیمرا سلیم بیگ نے کہاہے کہ ہم بلا وجہ کوئی پابندی نہیں لگاتے کونسل آف کمپلینٹس کی سفارش پر پیمرا کارروائی کرتا ہے،جس جس ٹی وی کو جرمانہ کیا وہ عدالتوں میں چلے گئے ،صرف دس لاکھ جرمانہ ہی موصول ہوسکا ہے، ہم نے کبھی کسی اینکر پر پابندی نہیں لگائی ۔

پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس جویریہ ظفر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت اطلاعات نے قائمہ کمیٹی میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ترمیمی بل 2019 کی مخالفت کردی ۔

(جاری ہے)

پی آئی او نے کہاکہ اگر یہ ترمیم آئی تو تمام ایکٹ اور وزارتوں سے پارلیمنٹ کو رولز لینا ہوں گے جو لمبا کام ہوگا۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ اگر رولز پارلیمنٹ میں آتے ہیں تو یہ اچھی بات ہوگی۔

امجد خان نے کہاکہ ہم مرکزی قانون میں ترمیم چاہتے ہیں تاکہ یہ کمیٹی ان رولز کو حتمی شکل دے سکے،اس ترمیم سے وزارت کے کام میں مزید بہتری آئے گی۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ رولز آف بزنس ایگزیکٹو کا حصہ ہے، ایکٹ کی فعالیت کا حصہ حکومت کا کام ہے، اگر ایسا دیگر ممالک میں ہے تو اس پر وزارت قانون بریفنگ دے۔ سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین نے کہاکہ رولز ایکٹ کے بالکل مطابق ہوتے ہیں، ہر سطح پر ان رولز کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزارت اطلاعات قوانین اور رولز پر مکمل بریفنگ دے، کون کون سے قوانین موجود ہیں اور کیا رولز موجود ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اس ایکٹ کی ترمیم کو قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کیا جائے ،قائمہ کمیٹی نے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا ترمیمی بل 2019 آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ جو بلز حکومتی ارکان لائے ہیں اس پر حکومت خود فیصلہ کرے، کابینہ فیصلہ کرے گی ڈیلگیٹڈ قانون سازی پر کیا فیصلہ کرنا ہے۔

چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کو بریفنگ دڈیتے ہوئے کہاکہ ہم بلا وجہ کوئی پابندی نہیں لگاتے کونسل آف کمپلینٹس کی سفارش پر پیمرا کارروائی کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اب تک قواعد کی خلاف ورزی پرچینلز کو ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ کیا ہے، جسے جرمانہ کیا وہ عدالتوں میں چلے گئے جسکی وجہ سے صرف دس لاکھ جرمانہ ہی موصول ہوسکا ہے۔

مائزہ حمید نے کہاکہ غیر جانبدار صحافیوں کو ٹی وی چینلز پر آنے سے کیوں روک دیا جاتا ہی چیئر مین پیمرا نے کہاکہ ہم ایسے سزا نہیں دیتے ہم نے کبھی کسی کو بین نہیں کیا، 2016-17 میں شاہد مسعود کو دو بار بین کیا گیا، ہم سیاسی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے۔ مائزہ حمید نے سوال کیاکہ جو وزراء جیسے ٹاک شوز میں بات کرتے ہیں انہیں آپ منع نہیں کرتی ۔

ناصر موسیٰ زئی نے جواب دیا کہ یہ تو آپ کے لوگ جیسی بات کرتے ہیں انہیں آپ منع کریں، بلاول نے جو بات کی وہ انہیں زیب دیتا تھا ۔نفیسہ شاہ نے ناصر موسیٰ زئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان جیسی باتیں کرتے ہیں ہم نے کبھی سوال اٹھایا ۔نفیسہ شنے کہاکہ آپ سیاسی لیڈروں کو درمیان میں نہ لائیں چیئر پرسن کمیٹی جوریہ ظفر نے کہاکہ خوش اسلوبی سے بات کرلیں، تضحیک آمیز رویہ کسی کا بھی ناقابل قبول ہے۔

چیئرمین پیمرا نے کہاکہ پابندی صرف زیادہ سے زیادہ 30 روز تک ہوتی ہے۔جویریہ ظفر نے کہاکہ ہر چیز اخلاقیات کے دائرہ میں رہ کر ہونا چاہے، انڈیا کے اینکر جیسے پرگرام کرتے ہیں وہ صرف لڑنے کے لئے بیٹھے ہوتے ہیں، میڈیا کی بڑی ذمہ داری ہے میڈیا کا کردار اچھا رہا ہے۔ سلیم بیگ نے بتایاکہ ہم نے اینکرز اور ٹی وی کے ملازمین کے لئے کئی ورکشاپ کی ہیں مزید کررہے ہیں۔

ناز بلوچ نے کہاکہ جو حکومت کے خلاف بولتا ہے اس پر 30 روز کی پابندی لگ جاتی ہے، جو سارا دن اپوزیشن کے لوگوں کو گالیاں کھانا پڑتی ہیں اس پر کیا کارروائی ہوتی ہی میڈیا اور تجزیہ کاروں کو غیر جانبدار رہنا چاہے۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ قائمہ کمیٹی کا ایک اجلاس صرف سینسرشپ پر بلایا جائے، جس میں ورکنگ جرنلسٹ اور تنظیموں کے نمائندوں کو اجلاس میں بلایا جائے، میڈیا کورٹس پر پیپلزپارٹی کو بہت تحفظات ہیں،ریڈیو پر بھی مکمل بریفنگ لی جائے۔

نفیسہ شاہ نے کہاکہ سینسرشپ اور فلمز پر بھی تفصیلی بریفنگ لی جائے ۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ مریم نواز اس ملک کی شہری ہیں لیکن انکے عوامی اجتماعات کو روکا گیا، ہائیکورٹ نے ان کی سزا معطل کی جسکے تحت انہیں آزادی رائے پر پابندی لگانا مناسب نہیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ پیمرا کی جانب سے میڈیا مالکان کو واٹس ایپ پر مریم نواز کی تقریروں کو روکا گیا، روف کلاسرا کا پروگرام بھی بند کیا گیا ،اگر پیمرا کے پاس ایسا اختیار نہیں تو کیسے بند ہوئی صحافیوں کے حقوق کی پاسداری کرنا اس کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر قانون میں کوئی جھول ہے تو بتائیں تاکہ پیمرا واٹس ایپ پر احکامات جاری نہ کرسکے۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ پیمرا کے قانون کی صیح عملداری نہیں ہورہی ہے، میں صرف مریم نواز کے لئے قانون میں ترمیم کی بات نہیں کررہی۔انہوںنے کہاکہ کل عمران خان پر بھی ایسی پابندی ہوسکتی ہے۔ آفتاب جہانگیر نے کہاکہ واٹس ایپ پر پیمرا کے احکامات قابل قبول نہیں۔

جویریہ ظفر نے کہاکہ کسی بھی قسم کا ابہام دور ہونا چاہیے ۔ چیئر مین پیمرا نے کہاکہ واٹس ایپ کا استعمال عام نہیں ہے ہم احکامات تحریری ہوتے ہیں،اسحاق ڈار اور الطاف حسین پر عدالت کے احکامات کے مطابق پابندی لگائی۔قائمہ کمیٹی میں پانی نہ ملنے پر ارکان نے شکوہ کیا ۔ جویریہ ظفر نے کہاکہ کفایت شعاری کا معاملہ ہے اس لئے پانی بھی نہیں ہے۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے لنگر کا اعلان کررکھا ہے۔ ندیم عباس نے کہاکہ لنگر کہاں مل رہا ہے ہمیں بھی ایڈریس دیدیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ فواد چوہدری نے پی ٹی وی ریفارمز دیا تھا 12 ماہ ہوگئے، مریم اورنگزیب نے ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظور سے ریفارمز پر تفصیل مانگ لیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ پی ٹی وی کا ریفارمز ویژن پر مکمل بریفنگ دیں، ڈرافٹ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی جو دیا گیا ہے وہ مذاق ہے، 8 پوائنٹس میں میڈیا ٹربیونل کو مسترد کرتی ہوں۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ تمام صحافتی تنظیموں نے میڈیا ٹربیونل کو مسترد کیا ہے،قائمہ کمیٹی نے میڈیا کورٹس پر بریفنگ طلب کرلی،قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی ریفارمز پر بھی تفصیلی بریفنگ طلب کرلی،قائمہ کمیٹی نے ریڈیو اور فلم پالیسی اور فلم سینسرشپ پر بھی تفصیلات طلب کرلیں، آفتاب جہانگیر نے کہاکہ میں بھی تو دیکھو نا اصل فلم کونسی ہوتی ہے، چیئر پرسن کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایجنڈے کو دو حصوں میں تقسیم کرکے تیار کرلیا جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات