سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو تمہ اور موریاں میں آپریشن سے روک دیا

معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ہمیں ہی فیصلہ کرنے دیا جائے، جسٹس مشیر عالم وکلاء کیلئے زمین لینا کوئی عوامی مفاد نہیں،اڑھائی کروڑ کی زمین چالیس لاکھ میں وکیلوں کو کیوں دی جائی ،وکیلوں کی لالچ کی بھی کوئی حد ہونی چاہئے،نعیم بخاری

پیر 7 اکتوبر 2019 19:07

سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو تمہ اور موریاں میں آپریشن سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد انتظامیہ کو تمہ اور موریاں میں آپریشن سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ہمیں ہی فیصلہ کرنے دیا جائے۔ پیر کو سپریم کورٹ بار ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے زمین کے حصول کے کیس کی سماعت ہوئی ۔تمہ اور موریاں کے رہائشیوں کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تمہ اور موریاں میں زمین کے حصول کا حکم نہیں دیا،سپریم کورٹ کا 2016 کا حکم گائوں ملوٹ کے حوالے سے تھا۔

نعیم بخاری نے کہا کہ جب عدالت کا حکم ہی موجود نہیں تو توہین عدالت کیسے ہوگئی ،توہین عدالت کی درخواستوں پر سپریم کورٹ کے احکامات غیر قانونی ہیں۔نعیم بخاری نے کہا کہ ہائوسنگ فائونڈیشن کو زمین حاصل کرنے کا اختیار نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق سی ڈی اے عوامی منصوبے کیلئے زمین لے سکتا ہے،وکلاء کیلئے زمین لینا کوئی عوامی مفاد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اڑھائی کروڑ کی زمین چالیس لاکھ میں وکیلوں کو کیوں دی جائی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم وکیلوں کی لالچ کی بھی کوئی حد ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے وکلاء کیلئے ہائوسنگ منصوبے کا حکم دیاتھا ،صرف وزیراعظم نہیں کابینہ بھی کسی کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کے رہائشیوں کے بچوں کیخلاف مقدمات درج کر کے انہیں مارا جارہاہے۔ جسٹس مشیر عالم نے اسلام آباد انتظامیہ کو تمہ اور موریاں میں آپریشن سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ہمیں ہی فیصلہ کرنے دیا جائے۔ بعد ازاںعدالت نے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔