سیلانی ٹرسٹ نے حکومت کی نالائقی سے بے روزگار ہونے والوں کیلئے سہولت کا آغاز کیا، مریم اور نگزیب

وزیر اعظم نے کہا جب تک کاروبار نہیں ملتا، روزگار نہیں ملتا اور روٹی نہیں ملتی تو ہم پورے پاکستان میں لنگر کھولیں گے وزیر اعظم نے کہا جب تک کاروبار نہیں ملتا، روزگار نہیں ملتا اور روٹی نہیں ملتی تو ہم پورے پاکستان میں لنگر کھولیں گے،جس جج نے پریس ریلیز اور بیان حلفی میں اعتراف جرم کیا، جو قانون پر دھبہ ہے انہیں موجود حکومت تحفظ دے رہی ہے، میڈیا سے گفتگو

پیر 7 اکتوبر 2019 19:07

سیلانی ٹرسٹ نے حکومت کی نالائقی سے بے روزگار ہونے والوں کیلئے سہولت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ سیلانی ٹرسٹ نے اسلام آباد میں حکومت کی نالائقی سے بے روزگار ہونے والے افراد کیلئے سہولت کا آغاز کردیا، وزیر اعظم نے کہا جب تک کاروبار نہیں ملتا، روزگار نہیں ملتا اور روٹی نہیں ملتی تو ہم پورے پاکستان میں لنگر کھولیں گے،جس جج نے پریس ریلیز اور بیان حلفی میں اعتراف جرم کیا، جو قانون پر دھبہ ہے انہیں موجود حکومت تحفظ دے رہی ہے۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیلانی ٹرسٹ کو سلام پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے اسلام آباد میں بھی خیراتی کام شروع کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہاں وزیراعظم نے بیٹھ کر کہا کہ جب تک کاروبار نہیں ملتا، روزگار نہیں ملتا اور روٹی نہیں ملتی تو ہم پورے پاکستان میں لنگر کھولیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیلانی ٹرسٹ نے پچھلے ایک سال میں اسلام آباد میں بے روزگار اور بے گھر ہونے والے افراد کے لیے یک آسرا شروع کیا اور جو لوگ حکومت کی نالائقی کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں، ان کے لیے سہولت کا آغاز کردیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کو ڈیڑھ ماہ بعد عہدے سے ہٹایا گیا، ہم نے دائر کی گئی درخواست میں سوال اٹھایا ہے کہ کیوں انہیں وزارت قانون و انصاف میں رکھا گیا جہاں وہ بیٹھ کر ایف آئی آر کٹواتے رہے جبکہ ایف آئی آر تو ان کے خلاف ہونی چاہیے تھی۔ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وہ جج، جس نے پریس ریلیز اور بیان حلفی میں اعتراف جرم کیا، جو قانون پر دھبہ ہے انہیں موجود حکومت تحفظ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس جج کے خلاف کارروائی شروع نہیں کی گئی جبکہ انہوں نے تسلیم کیا اور جھوٹا بیان حلفی دیا کہ نواز شریف اور دیگر افراد نے انہیں بلیک میل کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے اپنی درخواست میں سوال اٹھایا ہے کہ جج کو یہ باتیں مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد یاد آئیں، انہوں نے سپریم کورٹ کے سپروائزری جج کو دورانِ سماعت کیوں نہیں بتایا کہ محمد نواز شریف، جن کا میں فیصلہ لکھنے جارہا ہوں، انہوں نے مجھ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی اور رشوت کی پیشکش کی۔

انہوں نے کہا کہ جج نے اس لیے نہیں بتایا کیونکہ پورا بیان حلفی جھوٹ پر مبنی ہے، جب اپنا جرم ثابت ہوگیا، اپنی چوری عیاں ہوگئی اور پاکستان کے عوام کو معلوم ہوگیا کہ دباؤ کی وجہ سے 3 دفعہ منتخب وزیراعظم کے خلاف فیصلہ لکھوایا گیا تو بیان حلفی اور پریس ریلیز بھی آگئی۔ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہماری درخواست میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا ہے کہ جج صاحب کے خلاف کارروائی شروع نہیں ہوئی تو بیان حلفی میڈیا میں کس نے دیا کیا قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ جج صاحب پریس ریلیز جاری کریں جس میں وہ خود فریق ہیں کیا انہوں نے پریس ریلیز جاری کرتے وقت اسلام آباد ہائی کورٹ سے اجازت لی تھی کیا انہوں نے میڈیا کو بیان حلفی لیک کرتے وقت اجازت لی تھی مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج ملک کے 3 دفعہ منتخب ہونے والے وزیراعظم کوٹ لکھپت جیل میں ہے اور اس لیے آج سلیکٹڈ ملک پر مسلط ہے تو ملک میں روٹی بند، روزگار اور کاروبار بند ہے، ملک کی جگ ہنسائی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سوال اٹھایا ہے کہ جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی اور انہوں نے دباؤ میں آکر فیصلہ دیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ جج جو قانون پر دھبہ ہے جس کا فیصلہ جج نے دیا وہ بے گناہ آج بھی کوٹ لکھپت جیل میں ہے، اس کا کوئی پوچھنے والا نہیں سوال اٹھائیں تو نالائق حکومت کہتی ہے، کشمیر پر بات کرو۔ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ تمام مقدمات میں ایک بات مشترک ہے کہ سب پر ذاتی کاروبار کا الزام ہے اور جب شاہد خاقان عباسی کے خلاف کچھ نہیں ملا تو نیب کہتی ہے کوئی کرپشن نہیں ہوئی آپ نے اختیارات سے تجاوز کیا اور دفتر خارجہ کی گاڑی کیوں استعمال کی جبکہ موجودہ وزیراعظم بھی اسے استعمال کرتے ہیں۔