محکمہ زراعت پنجاب کاعالمی یوم ِ کپاس کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد

پیر 7 اکتوبر 2019 19:12

لاہور۔7 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2019ء) ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمدانجم علی نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل کے حوالے سے بین الاقومی سطح پر دن کا منایا جانا اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔کپاس دنیا بھرکی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے خام مال کا واحد ذریعہ ہے۔آج کے دن کا مقصد کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار اضافہ کیلئے درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے بارے میں ایک موثر لائحہ عمل تیار کرنا ہے ۔

تمام سٹیک ہولڈرز ایسی تجاویز دیں جو کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے مفید ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے رحیم یار خان میں محکمہ زراعت کے تحت ورلڈ کاٹن ڈے کے حوالے سے منعقدہ مرکزی تقریب میں خطاب کے دوران کیا۔اس مو قع پرممبر صوبائی اسمبلی حاجی محمد شفیق،ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) ڈاکٹر عابد محمود، چئیرمین پی سی جی اے میاں محمود احمد،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر، جمشید خالد سندھو،نوید عصمت کاہلوں ، مینجرڈبلیو ڈبلیو ایف محمد ابوبکرسمیت کاشتکاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمارکپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے اور کپاس کو پاکستان کی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے کیونکہ ہماری ملکی برآمدات کا70 فیصد کا انحصار کپاس پر ہے جس سے ملک کو کثیر زرِمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس ملکی معیشت کی نہ صرف لائف لائن ہے بلکہ اس کا بنی نوع انسان کے ساتھ گہراتعلق ہے۔

کپاس گود سے لیکر گور تک انسانی ضروریات کا حصہ ہے۔کپاس کے پودے کاکئی طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔کپاس کا ریشہ سیکڑوں اقسام کے کپڑوں کے آئٹم وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے۔کرنسی نوٹ بھی کاٹن سے بنتے ہیں۔بحری جہازوں کے تیرنے کیلئے اور انہیں کھڑا کرنے کیلئے رسے بھی کاٹن سے بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت زراعت کی ترقی کیلئے قریباً300ارب روپے سے زیادہ کے منصوبوںکی منظوری دی جا چکی ہے موجودہ مالی سال2019-20 سے ان منصوبوں پرعملدرآمد کا آغازہو رہا ہے۔

اس پروگرام کے تحت گندم،چاول،گنے اور تیلدار اجناس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے علاوہ آبپاش کھالوں کی اصلاح ، بارانی علاقوں میںمنی ڈیمز کے کمانڈ ایریا کو بڑھانے اور کاشتکاروں کوسبسڈی کی براہ راست اور شفاف فراہمی کے لئے "کسان دوست کارڈ"کے اجراء کے منصوبے شامل ہیں ۔صوبہ پنجاب میں ان منصوبوںپر عملدرآمدکے لئے 65 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ)ڈاکٹرعابد محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ کپاس کے بنولے سے حاصل ہونے والا تیل کوکنگ آئل کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور کھل لائیو سٹاک کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔چھڑیاں بورڈز بنانے اور چولہوں میں ایندھن کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔بچا کھچا کچرا اینٹوں کے بھٹوں میں فیول کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

اس کی اہمیت یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ پروٹین نکال کر انسانی اور حیوانی کنزمپشن کیلئے استعمال ہوتی ہے اور لنٹرز مصنوعی دھاگوں کو بلینڈکرنے میں استعمال ہوتے ہیں۔اس موقع پرممبر صوبائی اسمبلی حاجی محمد شفیق ، ،چئیرمین پی سی جی اے میاں محمود احمد،جمشید خالد سندھو ،محمود بخاری ،محمد ابوبکر سمیت دیگرنے ورلڈ کاٹن ڈے کے حوالے کپاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔