Live Updates

دھرنے اور لانگ مارچ جمہوری عمل کا حصہ نہیں،قمر زمان کائرہ

ہر سیاسی جماعت کا اپنا مؤقف اور رائے ہوتی ہے جس کو جمہوری طریقے سے حل کیا جاتا ہے ّ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمن دھرنا دے رہے ہیں تو یہ ان کی اپنی پارٹی کا فیصلہ ہے M ملکی مفاد میں ہونیوالے تمام فیصلے ہماری جماعت میں مشاورت سے طے کئے جاتے ہیں جبک، اگلے ہفتے ہماری جماعت کے جلاس میں اس ضمن میں غور کیا جائے گا ،صحافیوں سے گفتگو

پیر 7 اکتوبر 2019 22:18

دھرنے اور لانگ مارچ جمہوری عمل کا حصہ نہیں،قمر زمان کائرہ
جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اکتوبر2019ء) :دھرنے اور لانگ مارچ جمہوری عمل کا حصہ نہیں جبکہ ہر سیاسی جماعت کا اپنا مؤقف اور رائے ہوتی ہے جس کو جمہوری طریقے سے حل کیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار پی پی پی پی کے شمالی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے ضلعی صدر چوہدری تسنیم ناصر اقبال گجر کی رہائش گاہ پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سلامتی کونسل میں جو تقریر کی ہے اس کی تعریف تو جاری ہے لیکن ان سے زیادہ اچھی تقاریر اور مؤقف ترکی کے طیب اردگان اور مہاتیر محمد نے جس طرح مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کے بارے میں بھی مسئلہ کو اجاگر کرکے تمام ممالک پر واضح کیا ہے کہ ان کا حل ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جو وعدے عوام سے کئے تھے ان میں سے ایک پر بھی عمل نہ ہواہے کیونکہ ملک ہر شعبہ میں بحران کاشکار ہے اسی لئے عوام اگر حکومت سے بجلی کے بل میں اضافہ کا کہتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ عمران خان کی تقریر سنیں مہنگائی اور بیروزگاری کا کہا جاتا ہے تو انہیں کہا جاتا ہے کہ عمران خان کی تقریر سنیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمن اگر دھرنا دے رہے ہیں تو یہ ان کی اپنی پارٹی کا فیصلہ ہے جبکہ ملکی مفاد میں ہونے والے تمام فیصلے ہماری جماعت میں مشاورت سے طے کئے جاتے ہیں جبکہ اگلے ہفتے ہماری جماعت کا اجلاس ہورہا ہے جس میں اس ضمن میں غور کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر کا یہ بیان دینا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمن کو فنڈنگ کررہے ہیں جبکہ یہ اسی طرح ہے جس طرح اندھے کو مون سون میں ہر طرف ہریالی نظر آتی ہے اور یہ مضحکہ خیز ہیانہون نے کہا کہ آج تک تمام جماعتوں کے قائدین کے خلاف جو کچھ بھی کیا گیا اس کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے اور ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے اور عوام مہنگائی کی چکی میں پس ہے ہیں انہوں نے کہا کہ دھرنے تو عمران خان ،مولانا طاہر القادری اور خادم رضوی نے بھی دئے تھے لیکن ان سے کوئی تبدیلی نہیں آئی جبکہ ملک کا اربوں Sروپے کا نقصان ہوا انہوں نے کہا کہ جمہوری طریقے سے جدوجہد کرنا جمہوریت کا حصہ ہے انہوں نے چوہدری تسنیم ناصر اقبال سے پارٹی کی تنظیم سازی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں اپنی تنظیم کو مضبوط کریں جس پر ضلعی صدر نے 20اکتوبر کو قمر زمان کائرہ کو جہلم آنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات