شاہ عبدالطیف یونیورسٹی میں امن اور انسانی تحفظ : بالائی سندھ میں تنازعات کی تاریخ کے عنوان پر امن مذاکرہ منعقد

پیر 7 اکتوبر 2019 23:33

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2019ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں یونیورسٹی اور بھٹائی سوشل واچ اور ایڈوکیسی (بسوا) کے اشتراک سے امن مذاکرے ، لیکچرز اور سیمینار پروجیکٹ سیریز کے تحت امن اور انسانی تحفظ :بالائی سندھ میں تنازعات کی تاریخ کے عنوان پر پہلا امن مذاکرہ منعقد ہوا۔مذاکرے میں نامور ترقی پسند رہنما آدم ملک مہمانِ خصوصی تھے جبکہ معروف سماجی رہنما محمد علی لاشاری، پروفیسر غلام مصطفیٰ بلیدی، پروفیسر سرفراز علی کوریجو ، نامور قانون دان اور ڈین فیکلٹی آف لا ایڈوکیٹ منظور حسین لاڑک، پروفیسر حسن شیخ اور پروفیسر ابراہیم کھوکھر نے مذاکرے میں پینلسٹ کے طور پر شرکت کی۔

مذاکرے میں شرکاء نے موضوع پر اظہار خیال کیا اور طلبہ و طالبات کو تاریخی پس منظر کے بارے میں آگاہی دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بالائی سندھ میں تنازعات کی وجوہات، مذہبی اور قبائلی تنازعات کی تاریخ کے بارے میں بھی آگاہی دی۔ مقررین نے کہا کہ تنازعات کو امن مذاکرات کے ذریعے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ مقررین نے طلبہ و طالبات پر زور دیا کہ وہ معاشرے میں امن کے سفیر بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں امن کے قیام میں اپنا بہتر کردار ادا کررہی ہیں جس میں شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کا کردار کلیدی ہے۔ مذاکرے کے اختتام پر بسوا کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر خادم حسین میرانی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ مذاکرے میں طلبہ و طالبات نے جوش و خروش سے شرکت کی۔