مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 65 ویں روز بھی فوجی محاصرہ جاری، معمولات زندگی مفلوج

منگل 8 اکتوبر 2019 13:35

مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 65 ویں روز بھی فوجی محاصرہ جاری، معمولات زندگی ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2019ء) مقبوضہ کشمیر میں منگل کو مسلسل 65 ویں روز بھی وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں فوجی محاصرے اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج رہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علاقے میں 5اگست سے تمام بازار بنداور ٹریفک معطل ہے جبکہ لوگوں کو خوراک اور ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اگرچہ قابض انتظامیہ نے تعلیمی ادارے اور سرکاری دفاتر کھول دیے ہیں تاہم طلباء اور عملہ سکولوں اور دفاتر سے غائب ہیں۔ قابض انتظامیہ دعویٰ کررہی ہے کہ دفاتر کھلے ہیں اور طلباء کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے لیکن حقائق ان دعوئوں کے بالکل برعکس ہیں ۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے 5اگست سے گرفتار کئے گئے تمام کشمیریوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

پارٹی ترجمان کے مطابق این سی کے صدر نے یہ بات 15رکنی پارٹی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے ان کی نظربندی کے بعد پہلی بار اتوار کو سرینگر میں ان سے ملاقات کی۔ حیدر آباد میں نالسار یونیورسٹی برائے قانون کے وائس چانسلر فیضان مصطفی نے مدراس میں ایک لیکچر کے دوران کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے کشمیر میں دفعہ 370ختم کرکے غلطی کی ہے۔ انہوںنے اس مسئلے پر کئی قانونی نکتے اٹھاتے ہوئے کہاکہ یہ انضمام کا مسئلہ نہیں ہے اورعلاقے کے مسائل کو اس طرح طاقت اور پابندیوں سے حل نہیں کیا جاسکتا۔