کاشتکار گندم کی بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں، ماہرین زراعت

منگل 8 اکتوبر 2019 14:29

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2019ء) ما ہرین زراعت نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں گندم پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان آٹھویں نمبر پر آگیا ہے تاہم کاشتکاروں کو فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ چین، یوکرائن ، انڈیا ، کینیڈا اور امریکہ کی طرح گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی گنجائش سے فائدہ اٹھایا جاسکے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تقریباً سالانہ 25 ملین ٹن گندم پیدا ہوتی ہے جس میں سے تقریباً 19ملین ٹن پنجاب پیدا کرتا ہے جو کہ پا کستان میںگندم کی کل پیداوار کا تقریباً 75فیصد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری اوسط پیداوار تقریباً 28 من فی ایکڑ ہے جس میں اضافہ کی بھرپور گنجائش موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کو گندم کی پیداوار کے ساتھ اس کی کوالٹی میں بہتری کیلئے ریسرچ پر توجہ دینی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سائنسدان دنیا میں ڈیورم گندم کے بڑھتے ہوئے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسرچ کریں، اس کے علاوہ جو اور جئی کی فصلوں پرتحقیق بھی وقت کا تقاضا ہے کیونکہ ہمارے ہاں جو ًکی پیداوار بہت کم ہے ۔انہوں نے زرعی سائنسدانوںسے کہا کہ زرعی تحقیق میں غیر ذمہ داری کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ انکی محنت کے نتیجے میں گندم زیادہ ہوگی تو ملکی عزت اور وقار میں اضافہ ہوگا جس سے زرعی سائنسدانوں کی بھی عزت افزائی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ادارہ گندم کی طرف سے آئندہ سال گندم پرکئی تجربات کیے جائیں گے جن کے لیے ایرڈزون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بھکر، ریجنل ایگری کلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بہاول پور، بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال، سمٹ ، ہارویسٹ پلس اور اکارڈاکے زرعی سائنسدانوںکا تعاون بھی حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں درجہ حرارت میں تبدیلی ، خشک سالی ، بے وقت بارشوں ، قدرتی آفات کے گندم پر اثرات کے حوالے سے تجربات کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ گندم کے وقت کاشت، بیماریوںاور کیڑوں کے نقصانات سے بچنے کیلئے بھی تجربات کیے جائیں گے۔