اویغورمسلمانوں سے بدسلوکی، امریکہ نے 28 چینی کمپنیاں بلیک لسٹ کر دیں

مذکورہ28ادارے ایغور، قازق اور دیگر مسلم اقلیتی گروہوں کے خلاف چینی حکومت کی بدسلوکی کا حصہ ہیں،بیان

منگل 8 اکتوبر 2019 15:25

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2019ء) امریکہ نے چین کے صوبے سنکیانگ میں اویغور برادری کے افراد سے مبینہ بدسلوکی کے الزام میں 28 چینی اداروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔اب یہ ادارے اینٹٹی لسٹ کہلانے والی فہرست میں شامل کر دیے گئے ہیں اور یہ اب وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر امریکی کمپنیوں سے مصنوعات نہیں خرید سکیں گے۔

ان 28 اداروں میں سرکاری ادارے اور نگرانی کے آلات کی تیاری میں مہارت رکھنے والی ٹیکنالوجی کمپنیاں شامل ہیں۔ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ امریکہ نے چینی اداروں پر تجارتی پابندی عائد کی ہے۔اس سے پہلے مئی میں ٹرمپ انتظامیہ نے دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنیوں میں سے ایک ہواوے کو بھی اس کی مصنوعات کے حوالے سے سکیورٹی خدشات پر اینٹٹی لسٹ میں شامل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ کے محکمہ تجارت کی ایک دستاویزمیں کہاگیاکہ یہ ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور استحصال میں ملوث ہیں۔محکمہ تجارت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ 28 ادارے اویغور، قازق اور دیگر مسلم اقلیتی گروہوں کے خلاف چین کی جبر، وسیع پیمانے پر غیر قانونی حراست اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی کی مہم کا حصہ ہیں۔جن کمپنیوں کو ہدف بنایا گیا ہے وہ مصنوعی ذہانت میں مہارت رکھنے والی چین کی سب سے بڑی کمپنیاں ہیں اور چین اپنے مستقبل کے لیے اسی صنعت پر منحصر ہے۔مگر مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز کی تربیت میں استعمال ہونے والے آلات فی الوقت صرف انٹیل، موویڈیئس اور اینویڈیا جیسی امریکی کمپنیاں بناتی ہیں۔