وزارت پاورڈویژن کا سردیوں میں بجلی سستی فراہم کرنے کا فیصلہ

سردیوں میں پیک آوراور آف آور کا فرق ختم کریں گے، سستی بجلی فراہمی کا اعلان نومبر میں کردیں گے، اس وقت سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہے۔ سیکرٹری پاور ڈویژن کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 8 اکتوبر 2019 16:03

وزارت پاورڈویژن کا سردیوں میں بجلی سستی فراہم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اکتوبر2019ء) وزارت پاور ڈویژن نے سردیوں میں بجلی سستی فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ سردیوں میں پیک آوراور آف آور کا فرق ختم کریں گے، سستی بجلی فراہمی کا اعلان نومبر میں کردیں گے، اس وقت سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہے۔ سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزارت پاور ڈویژن ایسی اسکیم پرکام کررہے ہیں کہ پیک آوراورآف آور کا فرق ختم کریں۔

اسکیم پر کام جاری ہے اور اس کا اعلان نومبر میں کردیں گے۔ اس وقت سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہے۔ سیکریٹری پاور نے کہا کہ سردیوں کی بعض راتوں میں ڈیمانڈ 5 ہزار میگا واٹ رہ جاتی ہے۔ اسکیم کے تحت تمام صارفین کو یکساں نرخوں پر بجلی فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

چاہتے ہیں کہ گیس کی طلب کم ہو اور صنعتی پہیہ چلے۔ سرکلر ڈیٹ نے پورے توانائی سیکٹر کو جکڑا ہوا ہے۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ کوشش ہے کہ آئندہ سال دسمبر تک سرکلر کا فلو صفر ہوجائے۔ گزشتہ سال سرکلر ڈیٹ میں 38 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا۔ اس وقت سرکلر ڈیٹ 1200 ارب روپے تک پہنچا ہوا ہے۔ سیکریٹری پاور نے کہا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کوسنجوال سولرپاورپلانٹ سے بجلی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے۔اس وقت بجلی کی پیداواری صلاحیت 35 ہزار میگاواٹ ہے۔

پیداواری صلاحیت کو سامنے رکھتے ہوئے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ معاہدے کے تحت کپیسٹی پیمنٹ ہرصورت کرنا ہوتی ہے۔ مزید برآں سینیٹر فدا محمد خان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی بجلی کا اجلاس ہوا جس میں پی او ایف واہ کے پانچ میگا واٹ کے سنجوال سولر پلانٹ سے بجلی فراہمی پر غور کیا گیا ۔ سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے کہا کہ سنجوال پاور پلانٹ سے پی او ایف واہ کو بجلی فراہمی کی اجازت دے دی گئی ہے ۔

سینیٹر نعمان وزیر نے کہاکہ خیبر پختونخواہ میں پہور پلانٹ سے گدو ون آمازئی کے پانچ صنعتی یونٹس کو ویلنگ کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔  ہمیں بتایا جائے کہ ویلنگ پر این ٹی ڈی سی اور ڈسکوز کو کیا اعتراض ہیں ۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ ملک میں اس وقت 35000 میگا واٹ کی استعداد ہے ،جو بجلی حکومت پیدا کر رہی ہے اس پر کیپسٹی چارج دینا پڑیگا۔انہوں نے کہا کہ نیپرا کو کہا ہے کہ ویلنگ سے کیپیسٹی پیمنٹ کے مسائل کو حل کرنے پر غور کرے۔ ویلنگ کے خلاف نہیں مگر کیپیسٹی پیمنٹ کے باعث ٹیرف میں اضافہ کو کنٹرول کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ میڑنگ کو بھی حل کرنا ہو گا ورنہ کیپیسٹی پیمنٹ بڑھے گی ۔