ماہرین نے سمندر سے 2500 فٹ تک بلندی پر ترشاوہ باغات کی کاشت موزوں قرار دے دی

منگل 8 اکتوبر 2019 17:41

فیصل آباد ۔ 8 ا کتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2019ء) زرعی ماہرین نے تجارتی پیمانے پر ترشاوہ باغات کی کاشت سمندر سے 2500فٹ تک بلندی پر کرنے کو موسم کے لحاظ سے موزوں قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ ان علاقوں میں جہاں پھل پکنے کے دوران بارش نہ ہو اعلیٰ درجہ کا پھل حاصل ہوتا ہے لہٰذا ان پھلوں کی کاشت کیلئے ایسے علاقے جہاں درجہ حرارت 80'Fسے 100'Fتک ہو زیادہ موزوں ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ سنگترہ مالٹے کی نسبت معتدل آب و ہوا چاہتا ہے اسلئے اس کے پھل کو گرمی اور تیز ہوائوں سے بچانا چاہیے کیونکہ سنگترہ کی قسم مثلاً کینو اور فیوٹرل ارلی گرم علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جا رہی ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، ملتان وغیرہ ترشاوہ پھلوں کی پیداوار اور خصوصیات کے اعتبار سے بہترین علاقے ہیں تاہم درجہ حرارت 115'Fسے بڑھ جائے تو پودوں اور پھلوں کی نشوونما رک جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ موسم سرما کی سردی چھوٹے پودوں کو اس وقت زیادہ نقصان پہنچاتی ہے جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر جائے اور یہ حالت کافی دیر تک رہے۔انہوںنے بتایاکہ کاغذی لیمن پر سردی کا سب سے زیادہ اثر ہوتا ہے مگر سردی کا مقابلہ کرنے کیلئے مناسب روٹ سٹاکس کا استعمال بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ مالٹا کی قسم بلڈ ریڈ اور روبی ریڈ میں اس وقت تک سرخی نہیں آتی جب تک شدت کی سردی نہ پڑے لہٰذا اس کی کاشت کیلئے ہری پور، سوات اور مالا کنڈ ایجنسی کے علاقے موزوں ترین ہیں۔