میاں رضا ربانی اور سینیٹر مشاہد حسین سید سے روس کی نیشنل ریسرچ یونیورسٹی کے وفد کی گفتگو

پاکستان اور روس کے تعلقات کو مستحکم بنانا وقت کی ضرورت ہے،رضا ربانی بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان نے امریکہ کی طرف جھکائو سے خود کو تنہا کیا،روس کو پاکستان کیساتھ دوستی ،خطہ میں پاکستان چین کیساتھ الائنس کے حوالے سے سوچنا چاہیے ، سابق چیئرمین سینیٹ کی گتگو

منگل 8 اکتوبر 2019 23:52

میاں رضا ربانی اور سینیٹر مشاہد حسین سید سے روس کی نیشنل ریسرچ یونیورسٹی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2019ء) سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات کو مستحکم بنانا وقت کی ضرورت ہے،بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان نے امریکہ کی طرف جھکائو سے خود کو تنہا کیا، خطہ میں امریکہ اور مڈل ایسٹ کے تعاون سے گٹھ جوڑ بن رہا ہے ،روس کو پاکستان کیساتھ دوستی کیساتھ خطہ میں پاکستان چین کیساتھ الائنس کے حوالے سے سوچنا چاہیے ۔

روس کی نیشنل ریسرچ یونیورسٹی کے وفد نے جمعرات کو سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور سینیٹر مشاہد حسین سید سے ملاقات کی ۔سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے روسی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات کو مستحکم بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان نے امریکہ کی طرف جھکائو سے خود کو تنہا کیا ،روس کا بھارت کی طرف جھکائو بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم نہ ہونے کا باعث بنا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روس میں پاکستان سے بہتر تعلقات کی سوچ پیدا ہونا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر نے پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے ،پاکستان نے ایک محدود حد تک اس کا جواب بھی دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات کی بہتری کیلئے دونوں اطراف سوچ کی تبدیلی ناگزیرہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کی پارلیمنٹ کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے پر توجہ دینے ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین سینیٹ روسی پارلیمنٹ کے سپیکر کو مدعو کرنے کی کوشش کی جس میں کامیابی نہ ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ روس کے سفارتخانہ اور پاک روس فرینڈ شپ گروپ میں بہتر روابط موجود نہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمنٹ کے درمیان تھنک ٹینک بنانے ،عوام کے درمیان روابط کو بڑھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے خطہ میں امریکہ اور مڈل ایسٹ کے تعاون سے ایک گٹھ جوڑ بن رہا ہے ،روس کو پاکستان کے ساتھ دوستی کے ساتھ خطہ میں پاکستان اور چین کے ساتھ ایک الائنس کے حوالے سے سوچنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بیجنگ اور ماسکو کے درمیان تعلقات کی بہتری خوش آئند ہے ۔انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور روس کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔