8اکتوبر 2005کے سانحہ کے دوران پوری دنیا نے رنگ و نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر ہماری مدد کی جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں، پاکستانی عوام نے جس جذبہ ایثار کا مظاہرہ کیا

وہ ہماری تاریخ کا روشن باب اور تاریخ میں انسانی دوستی کی عظیم مثال ہے، تعمیر نو و بحالی کے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد منصوبہ جات مکمل کر لیے گئے ہیں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 اکتوبر 2019 00:00

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2019ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاہے کہ 8اکتوبر 2005کے سانحہ کے دوران پوری دنیا نے رنگ و نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر ہماری مدد کی جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں ۔ آٹھ اکتوبر 2005کے زلزلہ میں پاکستانی عوام نے جس طرح ہماری مدد کی وہ ہم کبھی نہیں بھول سکتے اس جوش و جذبے کے عملی مظاہرے کو دیکھ کر مقبوضہ کشمیر سے آئے حریت رہنما یاسین ملک بھی خوشی سے تلملا اٹھے تھے کہ ہمارے زہنوں میں بھی نہ تھا کہ پاکستان کے لوگ کشمیریوں سے اتنی محبت کرتے ہیں ۔

پاکستانی عوام نے جس جذبہ ایثار کا مظاہرہ کیا وہ ہماری تاریخ کا روشن باب ہے اور تاریخ میں انسانی دوستی کی عظیم مثال ہے ۔ زلزلہ کے بعد دارالحکومت مظفرآباد عملی طور پر گلوبل ویلیج بنا رہا ۔

(جاری ہے)

دنیا بھرسے امدادی کارکنوں نے یہاں متاثرین کی امدادی مدد کی ۔ تعمیر نو و بحالی کے دو ہزار سے زائد منصوبہ جات مکمل کرنے کے لیے 39ارب روپے کی رقم درکار ہے ۔

ساڑھے پانچ ہزار سے زائد منصوبہ جات مکمل کر لیے گئے ہیں ۔ 8اکتوبر 2005کے زلزلہ میں حاصل ہونے والے تجربات کی روشنی میں حکومت پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے کہ میرپور زلزلہ سے متاثرہ علاقوںکی تعمیرنو و بحالی کا کام حکومت آزاد کشمیر کرے گی کیونکہ بعض ادارے مظفرآباد سٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ سمیت کئی منصوبہ جات ادھورے چھوڑ گئے ہیں جن کو مکمل کرنے کے لیے حکومت آزاد کشمیر کو خطیر رقم درکار ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہداء زلزلہ کی 14ویں برسی کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن میں انٹرنیشنل کمیونٹی، دوسست ممالک اور پاکستانی قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس نے بھرپور تعاون کیا اور بحالی و تعمیر نو میں ہماری مدد کی ۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں کچھ منصوبہ جات ابھی بھی مکمل نہیںہو سکے جن کے لیے خطیر رقم کی ضرورت ہے ۔

حکومت آزاد کشمیر اپنے محدود ترقیاتی بجٹ سے ان منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکتی، امید ہے کہ حکومت پاکستان تعلیم اور صحت کے منصوبہ جات کیلئے فنڈز فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میرپور میں آنے والے حالیہ زلزلہ سے انفراسٹرکچر کو زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ بلڈنگ کوڈز موجود ہیں یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ان کوڈز پر عملدرآمد کیا جائے اور عمارات بلڈنگ کوڈز کے تحت بنائی جائیں ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مظفرآباد واٹر سپلائی اور سیوریج کے منصوبہ نیلم جہلم پراجیکٹ کے معاہد ے میں شامل ہیں یہ ضرور مکمل ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہے کہ اس شعور اور آگاہی کو عام کرینگے تاکہ قدرتی آفات کا مقابلہ کیا جاسکے اور نقصان کا اندیشہ کم سے کم ہو۔ قدرتی آفات کو ختم تو نہیں کیا جاسکتا البتہ بہتر حکمت عملی اور پیش بندی کے ساتھ اس کے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تمام متعلقہ ادارے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے عوام کو آگاہی فراہم کریں تاکہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول خونی لکیر ہے جس نے ختم ہونا ہے اس کے خاتمہ کے لیے تیاری کر رہے ہیں ۔انشاء اللہ بہت جلد یہ خونی لکیر مٹ کر رہے گی ۔ انہوں نے کہاکہ آب وہوا میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیاں ہمارے ماحول کیلئے خطرہ ہیں ۔بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ ہی ان سے نمٹا جا سکتا ہے ۔ اس حوالے سے ہمیں بہترین حکمت عملی اپنانی ہوگی اور شہریوں کو آگاہی فراہم کرنا ہوگی تاکہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔