آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ سے مالی سال 2017-18ء کے دوران صارفین کو 65 ارب روپے کی بچت ہوئی، نیپرا

بدھ 9 اکتوبر 2019 10:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2019ء) فرنس آئل کی بجائے آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ سے مالی سال 2017-18ء کے دوران صارفین کو 65 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگو لیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی سالانہ رپورٹ 2017-2018ء کے مطابق دوران سال فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی صارفین کو 65 ارب روپے بچت ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 300 یونٹس ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے اور زرعی صارفین کے علاوہ دیگر صارفین کو اس سہولت سے مالی فائدہ ہاصل ہوا ہے۔30 جون 2018ء تک حکومت نے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار کی بجائے آر ایل این جی سے پیداوار میں 5 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا ہے جبکہ کوئلے سے سستی بجلی کی پیداوار بھی بڑھی ہے جس کی وجہ سے مہنگے فرنس آئل پر انحصار میں کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق 30 جون 2018ء تک ملک میں بجلی پیدا کرنے کی استعداد 32 ہزار 519 میگا واٹ تھی جس میں سے 64 فیصد یعنی 20 ہزار 8 میگا واٹ بجلی فرنس آئل ‘ 27 فیصد یعنی 8 ہزار 683 میگا واٹ آبی وسائل ‘ 4 فیصد یعنی 1345 میگا واٹ نیوکلیئر ذرائع‘ 3 فیصد 985 میگا واٹ ( پون) ہوا سے‘ ایک فیصد سے زائد 400 میگا واٹ سورج جبکہ بائیو گیس سے ایک فیصد سے کم 306 میگا واٹ بجلی کی پیداواری استعداد شامل تھی اس طرح فرنس آئل کی بجائے آرایل این جی سے پاور پلانٹس کو چلا کر صارفین کو سستی بجلی فراہم کی گئی ہے۔