پاکستان میں برقی موٹرسائیکلوں کی تیاری کا کام شروع

ای بائیک خریدیں یا پھر پٹرول انجن کو الیکٹرک کروائیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 9 اکتوبر 2019 12:03

پاکستان میں برقی موٹرسائیکلوں کی تیاری کا کام شروع
ساہیوال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 اکتوبر 2019ء) : پاکستان کے صوبہ پنجاب میں برقی موٹرسائیکلوں کی تیاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ساہیوال میں دو اداروں کے باہمی اشتراک سے پاکستان میں برقی موٹرسائیکلوں کی تیاری کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ اس موٹرسائیکل میں کوئی چین یا گراری سیٹ موجود نہیں ہے۔

برقی موٹرسائیکل میں نہ تو گئیر ہے نہ ہی کِک، نہ ہی کوئی گئیر لیور ہے اور نہ ہی موبل آئل۔ ساہیوال میں روایتی پٹرول موٹرسائیکل کو الیکٹرک بائیک میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اوج ٹیکنالوجی کے سینئیر عہدیدار عثمان شیخ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں الیکٹرک بائیک تیار کرنے والی پہلی کمپنی ہیں۔ ہم نے اس الیکٹرک بائیک کو اپنے ڈیزائن سے تیار کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے خود کنٹرولر، بیٹری سسٹم ، چارجر، موٹر اور بیٹری پیک ڈیزائن کیے ہیں جنہیں ہم یہاں لا کر جوڑتے ہیں۔ پاکستان میں جو موٹرسائیکلیں پہلے سے موجود ہیں جیسے ہونڈا کمپنی کی موٹرسائیکل کا ڈیزائن ہے، اس کے بعد جتنی کمپنیاں آئیں انہوں نے یہی ڈیزائن استعمال کیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان میں اس کا سیٹ اپ اور اسپئیر پارٹس موجود تھے۔

ہم نے بھی اسی ڈیزائن کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی الیکٹرک بائیک متعارف کروائی۔ لیکن اگر کسی نے اپنی بائیک میں الیکٹرک کٹ فِٹ کروانی ہے تو اس کِٹ کو ریٹروفٹنگ کے طور پر بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مستقبل بجلی سے چلنے والی چیزوں پر منحصر ہو گا۔ گاڑیوں کی صنعت بھی الیکٹرک بائیکس اور گاڑیاں متعارف کروا رہی ہے۔ اس حوالے سے چئیرمین ایم ایس گروپ چوہدری زاہد نے بتایا کہ اگر پٹرول پر چلنے والی عام بائیک 50 کلو میٹر کی ایوریج دیتی ہے تو اُس کا ماہانہ خرچ تقریباً چار ہزار روپے آئے گا۔

جبکہ الیکٹرک بائیک کا ماہانہ خرچ تقریباً پانچ سو روپے آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اسے گرین ٹیکنالوجی کہتے ہیں۔ اس میں ایک تو دھواں اور آلودگی نہیں ہے جبکہ یہ بائیک شور بھی نہیں کرتی۔ چوہدری زاہد کے مطابق اس بائیک کا نہ صرف انفرادی طور پر بلکہ ملکی سطح پر معیشت کو بھی فائدہ ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان رواں سال ہی الیکٹرک وہیکل پالیسی بھی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ قبل ازیں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ملک میں الیکٹرانک موٹرسائیکل اور الیکٹرانک رکشے لانے کا اعلان بھی کیا تھا۔