شاہرات پر ٹریفک کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے آئی جی پنجاب کی ہدایت پر نئی حکمت عملی کا آغاز

بدھ 9 اکتوبر 2019 16:09

شاہرات پر ٹریفک کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے آئی جی پنجاب کی ہدایت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کی ہدایات پر ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پنجاب محمد فاروق مظہر نے ٹریفک مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جامع پالیسی کے تحت نئی حکمت عملی تیار کی ہے جس کا مقصد شاہرات پرحادثات کی روک تھام کے ساتھ غیر ضروری ٹریفک جام میں کمی لانا ہے تاکہ عوام کوشاہرات پر جدید ، محفوظ اوربہترسفری نظام کی فراہمی میں کوئی کمی باقی نہ رہے۔

آئی جی پنجاب کے احکامات پر صوبہ کے تمام بڑے شہروں میں چیف ٹریفک آفیسرز کو اس حکمت عملی کے تحت اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پنجاب کی جانب سے جاری کئے گئے جدیدٹریفک نظام کے تحت تمام بڑے شہروں میں ماڈل روڈز بنائی جائیںگے جہاںشہریوں کو ٹریفک قوانین سے آگاہی دینے کیلئے ٹریفک آگاہی کیمپ لگائے جائیںگے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک سگنلز ،سائن بورڈ اورفلیکس واضح جگہ پر آویزں کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

تمام چیف ٹریفک آفیسرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ کم عمر ڈرائیوروں اور ون دیلنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اورٹریفک قوانین کے حوالے سے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔ علاوہ ازیں ٹریفک پولیس کی جانب سے سکول و کالجز انتظامیہ کے تعاون سے ٹریفک پریفکٹس نامزد کرواکر سپیشل آگاہی مہم کے ذریعے شہریوںمیں ٹریفک قوانین کی پابندی کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جائے گا۔

اسی طرح نوجوان نسل کو ٹریفک قوانین سے آگاہی دینے کیلئے سکول و کالجز میں ٹریفک پولیس کی ایجوکیشن ٹیمیں لیکچرز دیں گی اور قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ہونے والے حادثات و نقصانات سے بھی آگاہ کریں گی ۔ان ہدایات کے مطابق ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے ناجائز تجاوزات و غلط پارکنگ کا خاتمہ کیا جائے گااورلائن لین سسٹم کی پابندی کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ رش والے مقامات پر چنگ چی رکشہ اورریڑھیوںکے داخلے کو محدود کیا جائے گا ۔

ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پنجاب کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام چیف ٹریفک افسران جاری کردہ تمام احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کارروائی اور اس کے نتائج کی رپورٹ سات دن کے اندر ٹریفک پولیس ہیڈ کواٹرز کو ارسال کریں گے تاکہ ٹریفک کے نئے نظام کے نتائج کا جائزہ لے کر کامیابی کو یقینی بنایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :