نوشہروفیروز،8اکتوبر قدرتی آفات سے آگاہی سے متعلق سیمینار کا انعقاد

اس دن کو منانے کا مقصد قدرتی آفات اور ان سے جڑے خطرات کے بارے میں عوامی سطح پر آگاہی اور شعور پیدا کرنا ہے ، تاشفین عالم

بدھ 9 اکتوبر 2019 23:04

نوشہروفیروز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2019ء) 8اکتوبر قدرتی آفات سے آگاہی کے قومی دن کے موقع پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سوشل ویلفیئر کے مشترکہ تعاون سے ایک سیمینار گورنمینٹ بوائز ڈگری کالج نوشہروفیروز کے لطیف ہال میں منعقد کیاگیا جس میں طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی۔ سیمینار کی صدارتی خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر2 تاشفین عالم نے کہا کے اس دن کو منانے کا مقصد قدرتی آفات اور ان سے جڑے خطرات کے بارے میں عوامی سطح پر آگاہی اور شعور پیدا کرنا ہے کیونکہ قدرتی آفات کے نتیجے میں ہونے والا نقصان کبھی کبھار اس قدر شدید ہوتا ہے کہ اس علاقہ میں معمولات زندگی کو معمول پر آنے میں سالوں سال لگ جاتے ہیں۔

زلزلے، سیلاب، سونامی، ٹارنیڈو، سمندری طوفان، آتش فشاں یا پہاڑی تودے وغیرہ سب قدرتی آفات ہیں جو ناگہانی طور پر برپا ہوتے ہیں اور انسان کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملتا جس وجہ سے جانی و مالی نقصان بہت زیادہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے اس کی آگاہی کو ضروری سمجھ کر اس دن کو قومی دن کے طور پہ منایاجارہاہے۔سئمینار سے ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر سید علی احمد شاہ نے اپنے خطاب میں کہاکے ماحولیاتی آلودگی، قدرتی وسائل کے بے دریغ استعمال شہروں کے بے ہنگم پھیلا اور جنگلات کی کٹائی کے علاوہ کرہ ارض کے تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے قدیم گلیشیرزکا تیزی سے پگھلا، سطح سمندر کا تیزی سے بلند ہونا،نشیبی علاقوں، ساحلی پٹیوں اور جزائر میں پانی کی معمول سے کہیں زیادہ آمدورفت، نئی جھیلوں اور آبی گزرگاہوں کا معرض وجود میں آنا بھی مستقبل میں نئے خطرات کو جنم دے رہا ہے جس پر ہم سب کو سنجیدگی سے سوچناہوگا۔

سئمینار سے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے ٹرینر انیس احمد سومرونے بتایاکے اکتوبر 2005 کو پاکستان میں آنے والا زلزلہ جس کی ریکٹر سکیل پر شدت 7.5 ریکارڈ کی گئی تھی ایک انتہائی تباہ کن زلزلہ تھا جس کے نتیجے میں 3.5 ملین لوگ متاثر ہوئے تھے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس زلزلہ کے نتیجہ میں 87 ہزار 350 اموات ہوئی تھیں لیکن غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے، 19 ہزار بچے بھی اس زلزلہ کی وجہ سے وفات پا گئے تھے اور ان میں سے بیشتر تعداد ان بچوں کی تھی جو بڑے پیمانے پر سکولوں کی عمارتوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے تھے ان تمام حالات کو مدِ نظر رکھ کے 8 اکتوبر کو قدرتی آفات سے آگاہی قومی قرار دیاگیا۔

سئمینار سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر سجاد احمد میمن و دیگر مقررین نے اس طرح کے آگاہی پروگراموں کو نتیجہ خیز قرار دیا۔