سندھ کے عوام چاہتے ہیں، پولیس اچھا کام اور عوام کو تحفظ فراہم کرے، سماجی رہنما

پولیس آرڈر 2002کو اصل شکل میں بحال کرانے کے لئے پٹیشن داخل کی ہے، عوام نے پولیس اختیارات سے متعلق قانون کو مسترد کردیا ہے۔پولیس اختیارات کے حوالے سے ایسے لوگ کمیٹی میں شامل ہیںجو خود کرپٹ ہیں، جبران ناصر اور دیگرکی کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس

بدھ 9 اکتوبر 2019 22:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2019ء) سماجی رہنمائوں نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام چاہتے ہیں، پولیس اچھا کام اور عوام کو تحفظ فراہم کرے۔پولیس آرڈر 2002کو اصل شکل میں بحال کرانے کے لئے پٹیشن داخل کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی رہنما جبران ناصر ،جمیل یوسف ،خطیب احمد اور دیگر نی بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

جبران ناصر نے کہاکہ عوام نے پولیس اختیارات سے متعلق قانون کو مسترد کردیا ہے۔پولیس اختیارات کے حوالے سے ایسے لوگ کمیٹی میں شامل ہیںجو خود کرپٹ ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پولیس آرڈر 2002 کو اصل شکل میں بحال کرانے کے لئے پٹیشن داخل کی ہے۔سندھ کے عوام چاہتے ہیں۔ پولیس اچھا کام اور عوام کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ نے اپنی مرضی کے مطابق پاور کو بڑھانے کے لیے بل پیش کیا۔

آئی جی کو بااختیار ہونا چاہئے تاکہ وہ اپنے اختیارات استعمال کرسکیں۔پولیس اہلکاروںکی شکایتیں عوام ہر کسی کے سامنے کررہی ہے۔پولیس سے لوگوں کو سہولت سے زیادہ مسائل ہیں۔پولیس اختیارات کے حوالے سے حکومت سندھ غلط قانون پاس کرانے جارہی ہے۔جمیل یوسف نے کہاکہ اگر حکومت کا لا قانون نافذ ہوگیا تو عوام کبھی معاف نہیں کریگی۔