Live Updates

عمران خان کچھ ماہ قبل دو کام کر لیتے تو آج حالات کچھ اور ہوتے

میں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ اسمبلی تحلیل کر لیں اور ریفرانڈم کرا کر صداراتی نظام کی طرف چلے جائیں حالات بہتر ہو جائیں گے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 10 اکتوبر 2019 10:40

عمران خان کچھ ماہ قبل دو کام کر لیتے تو آج حالات کچھ اور ہوتے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اکتوبر 2019ء) معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان میرا مشورہ مان لیتے تو آج حالات بہتر ہوتے۔تفصیلات کے مطابق ملکی سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ اگر عمران خان میرا مشورہ مان کر اسمبلی تحلیل کر لیتے تو آج حالات بہتر ہوتے۔انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ اسمبلی تحلیل کر لیں اور ریفرانڈم کرا کر صداراتی نظام کی طرف چلے جائیں حالات بہتر ہو جائیں گے۔

کیونکہ آج حکومت اس پوزیشن میں ہے کہ وہ یہ کام کر سکتی ہے لیکن تین چار ماہ بعد یہ سب کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔آج وزیراعظم عمران خان اسمبلیاں تحلیل کر کے صدارتی نظام نہیں لا سسکتے ۔آج ایسا کیا تو مولانا فضل الرحمن اس کا فائدہ اٹھائیں گے اور دعویٰ کریں گے کہ یہ سب میرے دھرنے کی بدولت ہوا لہذا اب عمران خان ایسا نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند روز قبل پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت حکومت مخالف آزادی مارچ کا آغاز 27 اکتوبر سے کرے گی۔

انہوںنے کہاکہ اس حکومت نے مقبوضہ کشمیر کا سودا کر دیا ہے، 27 اکتوبر کو ہم کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کریں گے اور اس کے لیے مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی جانب بھی مارچ کریں گے جس کے لیے پورے ملک سے قافلے چلیں گے اور اسلام آباد پہنچیں گے، جو اس حکومت کو چلتا کریں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن کے اس اعلان سے ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) کے وفد نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو آزادی مارچ کی تاریخ میں توسیع کی تجویز دی تھی۔

اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا تھا کہ مولانا کے سامنے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں آنے والی تجاویز رکھی ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) پہلے ہی آزادی مارچ کے حوالے سے اتفاق کرچکی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں اتفاق رائے رکھتی ہیں کہ موجودہ حکومت ایک سال میں ناکام ہو چکی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات