برطانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم پر سخت پابندیاں لگا کر انہیں ضمانت پہ رہا کردیا

الطاف حسین ملک سے باہر سفر نہیں کریں گے، سوشل میڈیا اور میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال نہیں کریں گے، برطانیہ، پاکستان سمیت کسی بھی جگہ تقاریر نہیں کریں گے: برطانوی عدالت کی بانی ایم کیو ایم پر پابندیاں

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 10 اکتوبر 2019 19:30

برطانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم پر سخت پابندیاں لگا کر انہیں ضمانت ..
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 اکتوبر2019ء) برطانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کو گرفتار کرنے کے بعد سخت پابندیاں لگا کر ضمانت پہ رہا کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق برطانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم پر پابندیاں عائد کی ہیں کہ وہ ملک سے باہر سفر نہیں کریں گے، سوشل میڈیا اور میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال نہیں کریں گے، برطانیہ اور پاکستان سمیت کسی بھی جگہ تقاریر نہیں کریں گے۔

نفرت انگیز تقریر کے کیس میں بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین پر برطانیہ کی عدالت نے سخت پابندیاں عائد کرکے ان کی ضمانت کو مشروط کر دیا ہے۔ الطاف حسین آج لندن کے پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے تیسری بار بھی لندن پولیس کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے جس پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد ان پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔

بانی ایم اکیو ایم کو حراست میں لیے جانے کے بعد ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ پہنچایا گیا جہاں جج نے ان کی ضمانت منظور کر لی تاہم ان پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ کی موجودہ چیف مجسٹریٹ سینیئر ڈسٹرکٹ جج ایما آربوتھ ناٹ نے بانی ایم کیو ایم کو پاکستان کی سیاسی صورتحال پر بھی بات کرنے سے روک دیا ہے۔ بانی متحدہ نے جج کے سامنے اپنے نام، تاریخ پیدائش اور ایڈریس کی تصدیق کی، جج نے بانی متحدہ سے پوچھا کہ کیا انہیں معلوم ہے کہ ان پر دہشت گردی کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے؟ جج نے الزامات کی تفصیل بانی متحدہ کو پڑھ کر سنائی۔

بانی متحدہ الطاف حسین نے جج کے سامنے خود پر عائد الزامات کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن پولیس نےبانی ایم کیو ایم کو سوالوں کے جوابات دینے کا مشورہ دیا تھا تاہم جوابات نہ دینے اور شواہد کی روشنی میں پراسیکیوشن کی جانب سے ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔