ملک کو منفی نہیں مثبت سیاست کی ضرورت ہے،الزام اور انتقام کی سیاست دفن کرنے کا وقت آ گیا ، صاحبزادہ حامد رضا

حکومت اور اپوزیشن میں ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے ٴقومی مسائل کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن نیشنل ایجنڈا تیار کریں،چیرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان

جمعہ 11 اکتوبر 2019 22:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2019ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ملک کو منفی نہیں مثبت سیاست کی ضرورت ہے۔ الزام اور انتقام کی سیاست دفن کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ وزراء کے بیانات سیاسی محاذ آرائی کو ہوا دے رہے ہیں۔ ملک میں افراتفری پھیلنے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔ ملک سیاسی تصادم کے شدید خطرات سے دوچار ہے۔

انتشار اور فساد کی سیاست ملک کے زہر قاتل ہے۔ حکمران تکبر نہیں تدبر سے سیاسی بحران کا حل نکالیں۔ حکومت اور اپوزیشن میں ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ قومی مسائل کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن نیشنل ایجنڈا تیار کریں۔ حکومت اور اپوزیشن کے تصادم سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان ۱پہنچے گا۔

(جاری ہے)

حکومت تاجر برادری کے تحفظات اور خدشات دور کرے۔

ملک کا ہر طبقہ حکومت سے مایوس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مدارس ایکشن کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں مفتی گلزار حسین نعیمی، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، پیر سید واجد گیلانی، مفتی مشتاق احمد نوری، علامہ راحت عطاری، مفتی محمد حسیب قادری شامل تھے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ تنظیم المدارس کے الیکشن میں پری پول رگنگ کی جا رہی ہے۔

مفتی منیب الرحمن گروپ تنظیم المدارس کا دفتر استعمال کر کے ووٹرز پر اثرانداز ہو رہا ہے۔ مفتی منیب الرحمن کے مدمقابل پینل کو ووٹرز لسٹ فراہم نہیں کی گئی۔ انتخابات کے لئے بنائی گئی انتخابی کمیٹی جانبدار افراد پر مشتمل ہے۔ انتخابی بے ضابطگیوں کا جائزہ لینے اور شکایات سننے کے لئے الیکشن ٹربیونل تشکیل نہیں دیا گیا۔ الیکشن سے پہلے جوابدہی سے بچنے کے لئے مرکزی شوری کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

شوری کو بائی پاس کر کے من مانی کی جا رہی ہے۔ مفتی منیب الرحمن گروپ کے خلاف الیکشن لڑنے والے پینل کے جائز اور آئینی تحفظات اور خدشات دور نہیں کئے گئے۔ ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کر کے آمرانہ روش اختیار کی گئی ہے۔ ہم 13 اکتوبر کو ہونے والے الیکشن میں دھاندلی برداشت نہیں کریں گے۔ برسراقتدار گروپ دھونس اور دھاندلی سے الیکشن جیتنے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہا ہے۔ ہم تنظیم المدارس کو قبضہ گروپ سے آذاد کروانے کی اصولی جنگ لڑ رہے ہیں۔ چار مفاد پرست افراد کے ٹولے نے تنظیم المدارس کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ مفتی منیب الرحمن نے ہمارے دس سوالوں کے جواب نہیں دیئے اور نہ ہی 25 کروڑ کا حساب دیا ہے۔