Live Updates

کاروباری افراد کی وزیراعظم سے ملاقات کے آخر پر کیا طے ہوا تھا؟

فیصلہ ہوا تھا کہ نیب اب کسی سیٹھ کو فوراََ گرفتار نہیں کرے گی، بدعنوانی کی شکایات موصول ہونے پر شکایتوں کو صنعت کار برادری کی جانب سے قائم کردہ ایک کمیٹی کے رو برو رکھا جائے گا۔ سینئیر صحافی کا انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 12 اکتوبر 2019 13:53

کاروباری افراد کی وزیراعظم سے ملاقات کے آخر پر کیا طے ہوا تھا؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2019ء) : سینئیر صحافی و کالم نگار نصرت جاوید کا اپنے کالم 'لانگ مارچ کے چرچے،تڑیاں اور ڈینگی' میں کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے چین میں سرمایہ داروں سے خطاب میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ کاش ان کے پاس بھی چینی صدر جیسے اختیارات ہوتے۔اور کم از کم 500 پاکستانیوں کو جیل بھیج کر وطن عزیز سے کرپشن کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیتے۔

500پاکستانیوں کو جیل بھیجنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزیراعظم صاحب یہ حقیقت فراموش کر گئے کہ ان کے دورہ چین سے چند روز قبل ہمارے ملک کے اہم سیٹھوں اور صنعت کاروں سے ان کی اہم ملاقات ہوئی اور اس کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ نیب اب کسی سیٹھ کو فوراََ گرفتار نہیں کرے گی۔اس کے خلاف بدعنوانی کے ضمن میں کوئی شکایات موصول ہوئیں تو ان شکایتوں کو صنعت کار برادری کی جانب سے قائم کردہ ایک کمیٹی کے رو برو رکھا جائے گا،براداری نے مزید تفتیش ضروری سمجھی تو نیب کو کاروائی کے لیے گرین سگنل دے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعظم عمران خان سے معروف صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں میاں محمد منشاء، بشیر علی محمد، علی حبیب، شاہد حسین، خلیل ستار، ثاقب شیرازی، شاہد عبداللہ، طارق سہگل،عارف حبیب، مصدق ذوالقرنین اور سکندر مصطفی شامل تھے۔ وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیر بحری امور سید علی حیدر زیدی، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین اور چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی بھی موجود تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کودعوت دی کہ وہ معیشت کی بہتری کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ کاروبار ی سرگرمیوں کے لئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، جب تک کاروبار میں آسانیاں پیدا نہیں ہونگی اٴْس وقت تک معیشت کا پہیہ نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح روزگار کے مواقع پید ا کرنا ہے جس سے غربت میں کمی آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کا عمل موثر طور پر آگے بڑھایا جائے گا۔ حکومت معیشت کے تمام شعبوں میں مشاورتی عمل جاری رکھے گی اورکاروباری طبقے سے ملاقاتوں کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری رکھا جائے گا۔ کاروباری شخصیات نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہا رکیا اور معیشت کی بہتری کے لئے حکومت کی معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ ملاقات کے دوران معیشت کی بہتری کے لیے مختلف تجاویز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات