نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی9 ارب روپے زرعی ترقیاتی بنک کو سود پر دینے بارے میڈیا پر آنے والی خبر کی وضاحت

یہ خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، این ایچ اے

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 14:12

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی9 ارب روپے زرعی ترقیاتی بنک کو سود پر دینے بارے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2019ء) نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 9 ارب روپے زرعی ترقیاتی بنک کو سود پر دینے بارے میڈیا پر آنے والی ایک خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبر بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق سے ہٹ کر ہے۔ این ایچ اے کی طرف سے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذکورہ خبر میں جو معاملہ اٹھایا گیا ہے وہ 2015ء سے پہلے کا ہے اور اس وقت مراد سعید وفاقی وزیر مواصلات نہیں تھے،ایک مخصوص گروہ اپنے مفاد کے لیے اس بے بنیاد خبر کو پھیلا رہا ہے۔

اتھارٹی کے مطابق این ایچ اے کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنے 234 ویں اجلاس میں ایم ٹو سے حاصل ہونے والی رقم سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی روڈ ڈویلپمنٹ فنڈ ایم 2 اکائونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تا کہ بوقت ضرورت اس کو استعمال کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کی گائیڈ لائن کے مطابق پبلک سیکٹر انٹرپرائزز فنڈز مینجمنٹ کے لیے مقابلے کا طریقہ کار اختیار کیا گیا اور چھ بینکوں کو منافع کی شرح پیش کرنے کی دعوت دی گئی، نتیجے کے طور پر زرعی ترقیاتی بینک نے سب سے زیادہ منافع کی شرح کی پیشکش کی جس کے پیش نظر چیئرمین این ایچ اے کی منظوری سے زرعی ترقیاتی بینک کو ایک سال کے لیے 7 فیصد منافع پر سالانہ فنڈز دیے گئے جس کی این ایچ اے کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنے 255 ویں اجلاس میں توثیق کی،اس وقت سٹیٹ بینک آف پاکستان کا پالیسی ریٹ 6 فیصد تھا۔

این ایچ اے کے مطابق ڈی اے سی کی ہدایات پر وزارت کی سطح پر انکوائری کیمٹی قائم کی گئی جس میں وزارت مواصلات کے جائنٹ سیکرٹری ، سی ایف او، اور ممبر فنانس شامل تھے۔ کیمٹی نے انکوائری مکمل کر کے درج ذیل سفارشات پیش کیں، چونکہ سرمایہ کاری کے لیے مطلوبہ طریقہ کار اختیار کیا گیا اور اس کی منظوری مجاز اتھارٹی سے لی گئی اس لیے آڈٹ پیرا سیٹل کرنے کی سفارش کی گئی۔

این ایچ اے ایگز یکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد نئی ڈرافٹ انویسٹمنٹ پالیسی پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے۔ وزارت خزانہ کی گائیڈ لائن کے مطابق فنڈز کی بہتر مینجمنٹ کے لیے فنڈز مینجر ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں جو سیکورٹیز اینڈ ایکسچنج کیمیشن آف پاکستان سے تسلیم شدہ ہو۔ مندرجہ بالا وضاحت اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ میڈیا پر آنے والی خبر من گھڑت اور بنیاد ہے اس لیے اس کی وضاحت ضرروی سمجھی گئی ۔

متعلقہ عنوان :