نواز شریف کی نئے کیس میں گرفتاری کے بعد ن لیگ کے پاس موجود ویڈیوز سامنے لائی جا سکتی ہیں

نئے مقدمات اور بار بار گرفتاریاں کرنے والے شاید بھول گئے کہ ابھی کچھ ویڈیوز باقی ہیں جو جاری کی گئی تو نام نہاد احتساب اور انصاف کے ساتھ بہت سے کردار بے نقاب ہوں گے۔ سینئیر صحافی کا انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 12 اکتوبر 2019 15:13

نواز شریف کی نئے کیس میں گرفتاری کے بعد ن لیگ کے پاس موجود ویڈیوز سامنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2019ء) پاکستان میں سیاسی میدان کے اندر جب سے ویڈیوز کی سیات شروع ہوئی ہے، تب سے ایک نیا ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ویسے تو سیاسی رہنماؤں کی ویڈیو آنا کوئی بڑی بات نہیں سمجھی جاتی لیکن اگر ویڈیو کسی جج سے متعلق ہو وہ بھی سابق وزیراعظم کے خلاف مقدمات کا فیصلہ سنانے والے کی تو سیاسی حالات ایک نیا رخ اختیار کر لیتے ہیں۔

ایسا ہی پچھلے کچھ عرصہ میں ہوا جب ن لیگ کی رہنما مریم نواز کی جانب سے جج ارشد ملک کی ویڈیو دکھائی گئی۔جج ویڈیو سیکنڈل پر تو تحقیقات جاری ہیں تاہم ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس اور ویڈیوز بھی موجود ہیں جو پاکستان کے سیاسی میدان میں ہنگامہ برپا کر سکتی ہیں۔اسی حوالے سے معروف صحافی و کالم نگار ارشد وحید چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سے ایک نئے مقدمات اور بار بار گرفتاریاں کرنے والے شاید بھول چکے ہیں کہ ن لیگ کے پاس ابھی کچھ ویڈیوز باقی ہیں اور اگر ان میں سے ایک بھی جاری کر دی گئی تو اس نام نہاد احتساب اور انصاف کے ساتھ بہت سے کردار عوام کے سامنے بے نقاب ہو جائیں گے اور پھر فیصلہ عوام سنائیں گے۔

(جاری ہے)

ارشد وحید نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ایک ویڈیو میں تو اتنا مواد ہے کہ شاہراہ دستور پہ شان سے ایستادہ عمارت کا سارا بھرم ایک لمحے میں خاک میں مل جائے گا۔
۔واضح رہے کہ 7 ستمبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے ویڈیو لیک کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی جانب سے دوران تفتیش کوئی ثبوت نہ ملنے سے متعلق پیش کردہ رپورٹ کے بعد 3 ملزمان ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی کو رہا کردیا تھا اس سے قبل اسی ہفتے میں 3 افراد کو ارشد ملک کی ایف آئی آر کے بعد مبینہ طور پر بلیک میلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم ان ملزمان کی رہائی کے تناظر میں سائبر کرائم عدالت نے کہا تھا کہ کیس سے رہا کرنے کا مقصد بری کرنے کے مترادف نہیں ہے۔