دہشت گردی کا تعلق کسی قوم یا مذہب سے نہیں ہوتا،یہ ایک عالمی مسلہ ہے،دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے

ڈپٹی چئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا سیپکرکانفرنس سے خطاب

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 19:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2019ء) ڈپٹی چئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا تعلق کسی قوم یا مذہب سے نہیں ہوتا،یہ ایک عالمی مسلہ ہے۔دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے۔امن و سلامتی کی چھتری تلے خطے کی رابطہ کاری کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ہفتہ کو ترکی کے شہر استنبول میں’’دہشتگردی کی روک تھام اور علاقائی رابطہ کاری کا فروغ‘‘کے موضوع پر منعقدہ سپیکر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے خطے کی خوشحالی کے لئے اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔

پائیدار ترقی اور مسائل کے حل کے لئے فورم کو زیادہ با اختیار بنانا ہوگا۔امن و سلامتی کی چھتری تلے خطے کی رابطہ کاری کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیرمین سینیٹ نے کہا کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے۔اور اسکا تعلق کسی قومیت یا مذھب سے نہیں۔ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار رہا۔مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کیا جبکہ ستر ہزار سے زائد افراد شہید اور اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے۔پاکستان نے پارلیمان، حکومتی اور عدالتی سطح پر اقدامات اٹھائے ہیں۔پاکستان کی پارلیمان نے موثر قانون سازی کی ہے۔ ڈپٹی چیرمین سینیٹ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ دنیا کو دہرا معیار ترک کرنا ہوگا۔مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے تحت حق کی آواز کو کچلا جا رہا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ قومیں باہمی اعتماد اور تعاون سے آگے بڑھتی ہیں لیکن مودی نے پر امن ڈائیلاگ کی تمام افرز ٹھکرا دیں۔سی پیک کے حوالے سے مانڈوی والا نے کہا کہ سی ہیک پاکستان اور چین کے باہمی اعتماد اور دوستی کا مظہر ہے۔پاک چین تعاون خطے کی رابطہ کاری میں مددگار ثابت ہو گا۔